افغان طالبان کا امریکی جارحیت کی صورت میں پاکستان کی حمایت کا اعلان

اپ ڈیٹ 15 ستمبر 2017
مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ احسن اقبال سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان طالبان کی جانب سے کیے اس اعلان کو سراہیں — فوٹو / فائل
مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ احسن اقبال سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان طالبان کی جانب سے کیے اس اعلان کو سراہیں — فوٹو / فائل

نوشہرہ: افغان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی خطرے کی صورت میں پاکستان کی حمایت کریں گے اور اگر امریکا کوئی جارحانہ اقدام اٹھاتا ہے تو وہ حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

حیرت انگیز طور پر یہ اعلان امارت اسلامیہ افغانستان (طالبان) کی جانب سے نہیں کیا گیا بلکہ یہ بیان اکوڑہ خٹک سے جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی جانب سے جاری کیا گیا۔

بیان کے مطابق معروف ادارے نے اتحاد علماء افغانستان سے اجلاس کے بعد امریکی جارحیت کے خلاف پاکستان کی حمایت کرنے کا اعلان کیا۔

مفتی محمود زکری کی قیادت میں افغان طالبان اور امارت اسلامیہ افغانستان کا اجلاس ’اتحاد تحریک عالم اسلام‘ کے بینر کے تحت منعقد ہوا، اجلاس میں مختلف گروہوں اور مذہبی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ مذہبی رہنما افغان طالبان سے مختلف کیسے ہیں۔

بعد ازاں انہوں نے مولانہ سمیع الحق کو تحریری بیان بھیجا جس میں امریکا یا بھارت کی جانب سے حملے کی صورت میں پاکستان کو مکمل حمایت فراہم کرنے کا دعویٰ کیا گیا، اس میں کہا گیا کہ وہ پاکستان کے لیے اس ہی طرح لڑیں گے جیسے انہوں نے اپنے ملک (افغانستان) کے لیے فربانیاں دیں۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے سیاسی اور مذہبی جماعتیں اپنے اختلافات کو ختم کریں اور آپس میں اتحاد قائم کریں۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ افغان طالبان، افغانستان میں اپنا جہاد جاری رکھیں گے، اور ملک میں اسلامی نظام کو نافذ کرنے کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

انہوں نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کی اور مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ ان کی نسل کشی کو روکنے کے لیے آواز بلند کی جائے۔

مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ احسن اقبال سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان طالبان کی جانب سے مذکورہ اعلان کو سراہیں۔


یہ خبر 15 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں