لندن کے زیر زمین ریلوے اسٹیشن میں دہشت گردی

16 ستمبر 2017

لندن میں زیر زمین میٹرو اسٹیشن میں دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق لندن پولیس نے پارسنز گرین اسٹیشن پر موجود ٹرین میں ہونے والے دھماکے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں متعدد افراد جھلس کر زخمی ہوئے۔

عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد ٹرین میں آگ بھڑک اٹھی جبکہ زخمی ہونے والے افراد کے چہرے جھلس گئے اور ان کے بال جھڑنے گئے۔

لندن پولیس کے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’پارسنز گرین زیر زمین اسٹیشن میں ہونے والا دھماکا دہشت گردی کا واقعہ ہے‘۔

لندن پولیس نے مزید کسی ناخوش گوار واقعے سےنمٹنے کے لیے تفتیشی عمل کو تیز کردیا—فوٹو:اے پی
لندن پولیس نے مزید کسی ناخوش گوار واقعے سےنمٹنے کے لیے تفتیشی عمل کو تیز کردیا—فوٹو:اے پی
دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی—فوٹو:اے پی
دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی—فوٹو:اے پی
پولیس نے پیلٹ فارم کے ساتھ ہی فورنزک ٹینٹ لگائے—فوٹو:اے پی
پولیس نے پیلٹ فارم کے ساتھ ہی فورنزک ٹینٹ لگائے—فوٹو:اے پی
دھماکا پارسنز گرین اسٹیشن پر پیش آیا—فوٹو:اے ایف پی
دھماکا پارسنز گرین اسٹیشن پر پیش آیا—فوٹو:اے ایف پی
دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جھلس گئے تاہم فائربریگیڈ کی جانب سے ایمرجنسی میں کام کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جھلس گئے تاہم فائربریگیڈ کی جانب سے ایمرجنسی میں کام کیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
لندن میں ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا تھا جب عوام کا رش ہوتا ہے—فوٹو:اے ایف پی
لندن میں ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکا ایک ایسے وقت میں ہوا تھا جب عوام کا رش ہوتا ہے—فوٹو:اے ایف پی
لندن پولیس نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا—فوٹو: اے ایف پی
لندن پولیس نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا—فوٹو: اے ایف پی
دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جھلس گئے—فوٹو:اے ایف پی
دھماکے کے نتیجے میں 22 افراد جھلس گئے—فوٹو:اے ایف پی
پولیس نے دھماکے کے فوری بعد کارروائی کا آغاز کردیا—فوٹو: اے پی
پولیس نے دھماکے کے فوری بعد کارروائی کا آغاز کردیا—فوٹو: اے پی
لندن میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک راؤلے نے دھماکے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا—فوٹو:اے پی
لندن میٹروپولیٹن پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر مارک راؤلے نے دھماکے کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا—فوٹو:اے پی
پولیس نے عوام کو پلیٹ فارم کی جانب جانے سے روکا—فوٹو: اے ایف پی
پولیس نے عوام کو پلیٹ فارم کی جانب جانے سے روکا—فوٹو: اے ایف پی
پولیس کےمسلح اہلکاروں نے ریل کی تلاشی لی—فوٹو: اے ایف پی
پولیس کےمسلح اہلکاروں نے ریل کی تلاشی لی—فوٹو: اے ایف پی