امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ کا کہنا ہے کہ شمالی امریکی جوڑے کی افغانستان میں حقانی نیٹ ورک کی قید سے رہائی کے معاملے میں پاکستان کی جانب سے دی جانے والی اس ’اہم مدد‘ کو امریکا کبھی نہیں بھولے گا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے مقامی میڈیا کو دی جانے والی بریفنگ کے دوران کہا کہ ’میں یہ واضح کرنا چاہتی ہوں کہ امریکا، حکومت پاکستان کا بے حد مشکور ہے، کیونکہ ان کی مدد کے بغیر شمالی امریکی جوڑے کی بازیابی ممکن نہیں ہوتی۔

پاکستان کی اس کوشش پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ مدد انتہائی اہمیت کی حامل ہے جسے امریکا یقینی طور پر کبھی نہیں بھولے گا۔

مزید پڑھیں: کینیڈین جوڑے کی پانچ سالہ قید کا ڈرامائی اختتام

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک علیحدہ بیان میں کہا گیا کہ افغانستان میں موجود حقانی نیٹ ورک نے امریکی شہری کیٹلن کولمین اور ان کے کینیڈین شوہر جوشوا بوئلے کو 2012 میں افغان دار الحکومت کابل کے قریب پہاڑی علاقوں سے اغوا کیا گیا تھا۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان کا نیوز بریفنگ کے دوران پاکستان اور امریکا کے تعلقات کے بارے میں بھی بات کی۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مئی 2011 میں ایبٹ آباد کے ایک کمپاؤنڈ میں امریکی نیوی سیل کی کارروائی میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد خراب ہوگئے تھے جبکہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا کے لیے نئی امریکی پالیسی کے اعلان کے بعد تعلقات میں مزید کشیدگی آگئی تھی۔

کینیڈین شہری جوشوا بوئل کے والدین میڈیا سے بات چیت کرنے جارہے ہیں — فوٹو / ڈان اخبار
کینیڈین شہری جوشوا بوئل کے والدین میڈیا سے بات چیت کرنے جارہے ہیں — فوٹو / ڈان اخبار

ہیتھر نوریٹ نے اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں چند نکات پر چیلنجز کا سامنا رہ چکا ہے تاہم یہ تعلقات راتوں رات بدل نہیں سکتے لیکن پھر بھی پاکستان کی جانب سے یہ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے۔

شمالی امریکی جوڑے کی بازیابی میں ریسکیو آپریشن کے دوران پاکستان کے کردار پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے دی جانے والی معلومات کے بعد پاک فوج مغوی خاندان کو بازیاب کرانے میں کامیاب ہوئی جبکہ ان لوگوں کی واپسی پر ہم سب بے حد خوش ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ مغویوں کی بازیابی کے لیے کسی بھی طرح کا قیدیوں کا تبادلہ یا اغواء برائے تاوان کی رقم نہیں دی گئی۔

تاہم جب ہیتھر نوریٹ سے ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان پر سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ ابھی اس کی تصدیق یا تردید کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔


یہ خبر 14 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں