اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثوں کے گوشوارے مقررہ وقت میں جمع نہ کرانے پر 84 قانون سازوں کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں پنجاب اسمبلی کی کارروائی میں شرکت سے روک دیا۔

اسمبلی کی رکنیت سے محروم ہونے والوں میں 74 ممبران کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے جن میں صوبائی وزراء اقبال احمد چندر اور چوہدری شفیق بھی شامل ہیں۔ . یہ پڑھیں: الیکشن کمیشن کا 325 سیاسی جماعتوں کو نوٹس

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے گذشتہ روز 261 ارکانِ اسمبلی کی رکنیت معطل کردی تھی، جس میں حکمراں جماعت کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ارکان میں تحریک انصاف کے 6، پیپلز پارٹی کے 2 اور مسلم لیگ (ضیاء) کے 2 ارکان اپنی رکنیت سے محروم ہوئے۔

الیکشن کمیشن کے عہدیدار کے مطابق 7 سینیٹرز سمیت قومی اسمبلی کے 71، پنجاب اسمبلی کے 84، سندھ اسمبلی کے 50، خیبرپختونخوا کے 38 اور بلوچستان اسمبلی سے 11 اراکین اپنے گوشوارے جمع کرانے میں ناکام رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بذریعہ نوٹیفکیشن متعلقہ اراکین پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے کے بعد وہ اپنی ذمہ داری فوراً شروع کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن کا 325 سیاسی جماعتوں کو نوٹس

واضح رہے کہ اب تک 905 ارکان نے اپنے اور اہلخانہ کے اثاثوں کے سالانہ گوشوارے الیکشن کمیشن کو جمع کرائیں ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ سینیٹ (الیکشن) ایکٹ 1975 کے مطابق اگر پارلیمنیٹرینز اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرانے میں ناکام ہوتے ہیں تو الیکشن کمیشن ان کی سینیٹ، قومی اور صوبائی نشتوں کو معطل کرنے کا مجاز ہوگا۔


یہ خبر 17 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں