بولی وڈ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اقرباءپروری پر بحث طویل عرصے تک جاری رہی اور اب ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان میں بھی اس کے خلاف آواز اٹھنا شروع ہورہی ہے۔

دلکش اور خوبصورت اداکارہ ارمینہ رانا خان شاید وہ پہلی پاکستانی اداکارہ ہیں جنہوں نے پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اقرباءپروری کی موجودگی پر بات کی اور اس کے خاتمے کی امید ظاہر کی۔

مزید پڑھیں: ارمینہ خان نے منگنی کرلی

ارمینہ خان ڈان نیوز کے مارننگ شو ’چائے، ٹوسٹ اور ہوسٹ‘ میں اپنے منگیتر فیصل کے ساتھ جلوہ گر ہوئیں، جہاں میزبان انوشے اشرف نے ان سے سوال کیا کہ اگر وہ انڈسٹری میں ہونے والی کوئی چیز تبدیل کرسکتے تو وہ کیا ہوگی؟

جس پر اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اقرباءپروری کم ہونی چاہیے، ہمیں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا چاہیے، نئے چہرے جو اس انڈسٹری کا حصہ بننا چاہتے ہیں انہیں موقع دینا چاہیے‘۔

مزید پڑھیں: کنگنا رناوٹ نے لگایا کرن جوہر پر اقرباء پروری کا الزام

انہوں نے مزید کہا کہ ’لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں ہمیں اداکاری کرنی ہے، لیکن ہمیں کوئی پلیٹ فارم نہیں مل رہا، اس لیے ایکٹنگ ایجنسی بنانا بےحد ضروری ہے‘۔

اگر اقرباء پروری کی بات کی جائے تو ذہن میں سب سے پہلا نام بولی وڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ کا آتا ہے، جنہوں نے اپنے ایک بیان سے بولی وڈ انڈسٹری کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

کنگنا رناوٹ نے کرن جوہر پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بولی وڈ میں اقرباءپروری کرنے کے ذمہ دار ہیں، جس کے بعد انہوں نے اپنے بہت سے انٹرویوز میں یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ لوگوں کو نئے ٹیلنٹ کو جگہ اور موقع دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 'اقرباء پروری اور کنگنا پر دوبارہ بات نہ کرنے کا عہد'

بولی وڈ میں بہت سے اداکاروں کے بچے اقرباءپروری کی مثال ہیں، جن میں عالیہ بھٹ، ورن دھون، سارہ خان، جھانوی کپور، کرینہ کپور، ابھیشیک بچن، سونم کپور اور ایسے کئی نامور نام شامل ہیں۔

اگر پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی بات کی جائے تو یہاں پر بھی کئی نامور اداکاروں کے بچے اس وقت انڈسٹری میں اس مقام پر پہنچ چکے ہیں، جہاں کسی نئے ٹیلنٹ کو پہنچنے میں بہت سے سال لگ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ارمینہ خان کے منگیتر کون ہیں؟

ایسے اداکاروں میں بہروز سبزواری کے بیٹے شہروز سبزواری، جاوید شیخ کے بچے مومل شیخ اور شہزاد شیخ، صبا حمید کی بیٹی میشا شفیع، عابد علی کی بیٹی ایمان علی، وحید مراد کے بیٹے عادل مراد اور ایسے بہت سے اداکار موجود ہیں۔

لیکن ابھی پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آرہا ہے اور امید ہے کہ یہاں دنیا بھر کی دوسری انٹرٹینمنٹ انڈسٹریز کی طرح اقرباءپروری اتنی عام نہ ہو۔

مزید پڑھیں: 'میں بھی اقرباء پروری کا ذمہ دار ہوں'

اس دوران ارمینہ کے منگیتر جن کا تعلق برطانیہ سے ہے کا کہنا تھا کہ پاکستانی میڈیا بہت بہتر کام کررہا ہے، بس لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے ملک کے فنکاروں کو سپورٹ کریں، کیوں کہ یہی آرٹسٹ انہیں ہر مسئلے سے نکال کر بہتری کی جانب لائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں