ایک عام غذا جو کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھا دے

22 اکتوبر 2017
یہ دعویٰ بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو چینی زیادہ کھانے کے نتیجے میں ذیابیطس جیسے مرض کا خیال پریشان نہیں کرتا تو یہ جان لیں کہ یہ ایک اور جان لیوا مرض کا باعث سکتا ہے۔

جی ہاں زیادہ میٹھا کھانا نہ صرف موٹاپے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے بلکہ یہ کینسر کی رسولیوں کا خطرہ بھی چار گنا بڑھا دیتا ہے۔

یہ دعویٰ بیلجیئم میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مزید پڑھیں : چینی سے دوری صرف 9 دن میں صحت بہتر بنائے

کیتھولائیک یونیورسٹی کی یہ تحقیق نو سال تک جاری رہی اور برسوں تک لیبارٹری میں کینسر زدہ خلیات کا جائزہ لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ میٹھا کھانا کینسر زدہ خلیات کی تعداد کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔

عام خلیات آکسیجن کو جسمانی توانائی کے لیے گلوکوز میں بدلتے ہیں مگر کینسر زدہ خلیات چینی سے حاصل کرتے ہیں اور رسولی کی نشوونما کو انتہائی تیز کردیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : چینی کے زیادہ استعمال کے 10 مضر اثرات

آسان الفاظ میں چینی کا بہت زیادہ استعمال کینسر زدہ خلیات کو کینسر کے مرض کی شکل دے دیتا ہے۔

تاہم محققین ابھی تک یہ جاننے میں کامیاب نہیں ہوسکے کہ چینی آخر کینسر زدہ خلیات کو ایسا رویہ اختیار کرنے پر کیوں مجبور کردیتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیچر کمیونیکشن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل کچھ طبی تحقیق رپورٹس میں زیادہ چینی والی غذاﺅں کے استعمال اور لبلبے کے کینسر کے خطرے میں اضافے کی نشاندہی کی گئی تھی۔

اس تعلق کی وجہ ممکنہ طور پر یہ ہوتی ہے زیادہ میٹھی غذائیں موٹاپے اور ذیابیطس کا باعث بنتی ہیں اور یہ دونوں لبلے کے افعال پر اثر انداز ہوکر کینسر کا باعث بن سکتے ہیں۔ ا

تبصرے (0) بند ہیں