پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) سے دوطرفہ سیریز پر جاری قانونی تنازع کے حل کیلئے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے خصوصی کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

کھیل کی عالمی باڈی کو بھیجے گئے نوٹس میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کے حل کیلئے آئی سی سی سے کمیٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے دونوں ملکوں کے درمیان چھ سیریز کھیلنے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے اور معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر چھ ماہ قبل پڑوسی ملک کے کرکٹ بورڈ 60ملین ڈالر ہرجانے کا نوٹس بھی بھیجا تھا۔

تاہم اس نوٹس کا کوئی جواب نہ ملنے پر پاکستانی کرکٹ بورڈ نے اگلا قدم اتھاتے ہوئے آئی سی سی کے قوانین کے تحت معاملہ حل کرنے کیلئے ایک ثالث پینل تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیریز سے انکار پر بھارت کو 60ملین ڈالر کا نوٹس

آئی سی سی کی جانب سے اس درخواست پر ایک تین رکنی پینل تشکیل دیے جانے کا امکان ہے جس کی سربراہی بیرسٹر سطح کا وکیل کرے گا جبکہ بقیہ دیگر اراکین کو بالترتیب پی سی بی اور بی سی سی آئی نامزد کریں گے۔

یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ہندوستانی بورڈ کے درمیان ایک معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت 2015 سے 2022 تک دونوں ملکوں کے درمیان چھ دوطرفہ سیریز کھیلی جانی تھیں اور جس میں سے چار سیریز کا منافع پاکستان اور دو کا بھارت کو جانا تھا۔ گزشتہ سال دسمبر میں اس وقت کی پی سی بی کی ایگزیکتو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے سیریز کے انکار پر پاکستان کو 200 ملین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ دونوں ملکوں کے درمیان تاحال کشیدہ تعلقات کے سبب مستقبل قریب میں روایتی حریفوں کے درمیان کسی بھی سیریز کا امکان نظر نہیں آتا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین شہریار خان اور موجودہ سربراہ نجم سیٹھی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بحالی اور دوطرفہ سیریز کے انعقاد کی کئی کوششیں کیں لیکن ان کی کاوشیں پر مرتبہ رائیگاں گئیں۔

جب بھارت نے پہلے پہل پاکستان سے سیریز کھیلنے سے انکار کیا تو اس وقت کے بی سی سی آئی کے سربراہ ششانک منوہر اور سیکریٹری انوراگ ٹھاکر کی دعوت پر شہریار خان اور نجم سیٹھی نے اکتوبر 2015 میں ممبئی کا دورہ کیا تھا۔

تاہم شیو سینا کے انتہاپسندوں کی جانب سے بی سی سی آئی کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بول دینے کے بعد یہ ملاقات ممکن نہ ہو پائی اور اسی کے ساتھ دونوں کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات کی بحالی کی موہوم سی امید بھی دم توڑ گئی۔

پاکستان اور ہندوستان کے درمیان 2007 میں انڈیا میں کھیلی گئی کرکٹ سیریز کے بعد سے کوئی باقاعدہ مکمل کرکٹ سیریز نہیں کھیلی گئی۔

بھارت کو اسکے بعد اگلی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا لیکن 2008 میں ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے ساتھ ساتھ کرکٹ تعلقات بھی متاثر ہوئے اور اس کے بعد متعدد کوششوں کے باوجود کوئی مکمل سیریز نہیں کھیلی جا سکی۔

اس سلسلے میں 2012 میں اس وقت معمولی پیشرفت ہوئی تھی جب پاکستان نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کے بعد تعلقات میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی تھی۔

تاہم 2014 میں نریندرا مودی کی زیر قیادت ہندوستانی حکومت کے قیام کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونا شروع ہو گئی اور ہندوستان دونوں ملکوں کے درمیان سرد تعلقات اور حکومتی کی جانب سے انکار کو بنیاد بنا کر سیریز کھیلنے سے مستقل انکار کرتا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں