برسلز: نیٹو نے 2020 تک جینز اسٹولن برگ کو ایک مرتبہ پھر سیکریٹری جنرل تعینات کردیا۔

واضح رہے کہ سرد جنگ میں روس کی جانب سے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے نیٹو کی جانب سے یہ سب سے بڑی تبدیلی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ جینز اسٹالن برگ جولائی میں برسلز میں ہونے والے اتحادی افواج کے آئندہ اجلاس کی صدارت بھی کریں گے، جس میں شمالی کوریا کے جوہری بحران اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نیٹو میں توسیع پر ابھرنے والے متضاد جذبات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

21 ویں صدی کے جنگی چیلنجز، خاص طور پر سائبر حملوں اور ہائبرڈ جنگ سے نمٹنے کے لیے نیٹو اپنے کمانڈ اسٹرکچر میں بلند اصلاحات کرنا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: نیٹو سربراہ نے شمالی کوریا کو ’عالمی خطرہ‘ قرار دے دیا

اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں 58 سالہ جینز اسٹالن برگ نے کہا کہ یہ میرے کے قابل قدر اور فخر کی بات ہے کہ میرے مینڈیٹ میں توسیع کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اپنے شہریوں کو محفوظ بنانے اور اتحادیوں کو مضبوط کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

نیٹو کے اہم سیاسی فیصلہ سازی ادارے، شمالی اٹلانٹک کونسل نے کہا تھا کہ 29 اتحادی ارکان نے 30 ستمبر 2020 کو اسٹالن برگ کے مینڈیٹ کو توسیع دینے پر اتفاق کیا تھا.

خیال رہے کہ جینز اسٹالن برگ پہلے نیٹو کے سربراہ تھے جنہیں سرد جنگ کے خاتمے کے بعد ایک سال کی بجائے دو سال کی توسیع دی گئی تھی، جو ان کی قیادت پر اعتماد کا اشارہ تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں