افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان جنگجووں کی جانب سے پولیس چیک پوسٹ پر کیے گئے حملے میں 11 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانے بنانے کی مہم میں تازہ نشانہ پولیس کی دو چیک پوسٹیں بنیں جہاں صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ کے علاقے قلعہ سانگ میں صبح کے وقت ہی جنگجووں نے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔

صوبائی گورنر حیات اللہ حیات کا کہنا تھا کہ 'ہماری پولیس ان کے ساتھ لڑی لیکن بدقمستی سے ہمارے 11 اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے'۔

صوبائی پولیس کے سربراہ غفور صفی کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران جھڑپ کے نتیجے میں طالبان کے 15 جنگجو بھی مارے گئے۔

خیال رہے کہ افغانستان میں 16 سالہ خانہ جنگی کے باوجود حکومتی فورسز کے خلاف حملوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا بلکہ اس میں تیزی آرہی ہے جس کے باعث افغانستان میں سیکیورٹی کی صورت حال مزید مخدوش ہوتی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:افغانستان: طالبان کے حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک

دسمبر 2014 میں امریکی سربراہی میں نیٹو فوجیوں کی جانب سے جنگی مشن کو ختم کرنے کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز کو پہنچے والے جانی نقصان میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ادھر صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق نے اے ایف پی کو بتایاکہ کندہار میں خود کش کاربم دھماکے میں نیٹو فورسز کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم ازکم ایک خاتون ہلاک اور 4 دیگر افغانی زخمی ہوگئے۔

کابل میں موجود نیٹو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اس حملے کے حوالے سے خبروں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: طالبان کے حملوں میں 20 سے زائد سیکیورٹی اہلکار ہلاک

افغانستان میں طالبان کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کے خلاف شروع کی گئی مہم میں اب تک کئی پولیس اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور گزشتہ ماہ 19 نومبر کو صوبے فراہ میں طالبان کی جانب سے چیک پوسٹ پر کیے گئے ایک حملے میں کم ازکم 6 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان محمد نصیر مہری کا کہنا تھا کہ ہفتے کی رات کو ہونے والے حملے میں 8 پولیس اہلکار زخمی بھی ہو گئے جبکہ 8 حملہ آوروں کو بھی مارا گیا اور مسلح مقابلے میں دیگر 5 زخمی ہوگئے۔

قبل ازیں 14 نومبر کوکندہار سمیت افغانستان میں متعدد چیک پوائنٹس پر حملوں میں 20 سے زائد افغان پولیس و فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

اے ایف پی کے مطابق افغان صوبے کندہار کے گورنر کے ترجمان قدرت خوش بخت کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ رات طالبان نے میوند اور زہاری اضلاع میں پولیس چیک پوائنٹس پر حملے کیے جس میں 22 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ تقریباً چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی فائرنگ کے تبادلے میں 45 شدت پسند بھی مارے گئے۔

کندہار پولیس کے ترجمان مطیع اللہ ہلال نے بتایا کہ 'ایک حملے میں شدت پسندوں نے چیک پوائنٹ کو اڑانے کے لیے بارود سے بھری پولیس گاڑی استعمال کی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں