متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے قبضہ مافیا سے متاثر ہونے والے افراد کے سیاسی وکیل بن کر ان کے اس مسئلے کو ہر فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان متاثرین کو ہی وکیل بنا کر ان کے مقدمات سپریم کورٹ آف پاکستان میں لے کر جائیں گی اور اعلیٰ عدالت سے درخواست کی جائے گی کہ متاثرین کو رہائش کے لیے متبادل جگہ فراہم کی جائے جبکہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کی بھی درخواست کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: حکومتِ سندھ زمینوں سے غیرقانونی قبضہ ختم کروائے: سپریم کورٹ

انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت غریب افراد کو ان کا حق دلانے کے لیے احتجاج کرے گی، اور یہ احتجاج وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے خلاف ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان 23 دسمبر کو متاثرین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کرے گی تاہم یہ مظاہرہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نہیں ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قبضہ مافیا کے خلاف ہونے والے آپریشن سے غریب آدمی متاثر ہورہا ہے اور حکومت عوام کے گھروں کو مسمار کر رہی ہے، جس کی وجہ سے کراچی کے 15 ہزار خاندانوں کی بربادی ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کراچی سرکلرریلوے پر اب کوئی اختلاف نہیں رہا‘

ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا کے گھناؤنے کاموں کی سزا عام شہریوں کو نہیں ملنی چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اصل مسئلے کی جڑ کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور قبضہ مافیا کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔

ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان سرکاری زمینوں پر قبضے، تجاوزات اور ناجائز تعمیرات کے خلاف ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے رواں برس 29 نومبر کو کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کو کراچی میں 35 ہزار پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا حکم دیا تھا۔

علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے کے ڈی اے کو ایسے تمام غیر قانونی پلاٹس کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں