پولیس نے کراچی میں زینب مار کیٹ کے قریب سے اے ٹی ایم اسکیمنگ کے ذریعے صارفین کی تفصیلات بینک سے چوری کرنے والے دو چینی باشندوں کو حراست میں لے لیا۔

کراچی پولیس نے دونوں چینی باشندوں کو نجی بینک کے اے ٹی ایم کے سامنے سے حراست میں لیا اور ان کے قبضے سے اسکیمنگ مشینیں سمیت دیگر سامان برآمد کر لیا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ جب پولیس نے زینب مارکیٹ میں قائم نجی بینک کے اے ٹی ایم سے دو مشکوک چینی باشندوں کو روکا گیا تو دونوں نے وہاں سے بھاگنے کے لیے دوڑ لگا دی۔

پولیس نے شہریوں کی مدد سے دونوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر توقیر نعیم کے مطابق تین روز پہلے یہی دونوں چینی باشندے عبداللہ ہارون روڈ میں واقع نجی بینک کے اے ٹی ایم میں آئے تھے۔

مزید پڑھیں:اے ٹی ایم اسکیمنگ کے ذریعے ایک کروڑ کی چوری: اسٹیٹ بینک جاگ اٹھا

ایس پی صدر توقیر نعیم کے مطابق کراچی میں اے ٹی ایم فراڈ کی وارداتیں سامنے آئی ہیں جو ڈیوائسز ملی ہیں اس طرح کی چیزیں پہلے بھی وارداتوں میں استعمال ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں افراد کو مزید تفتیش کے لیے فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے حوالے کردیا گیا ہے اور انھیں ایف آئی اے منتقل کیا جاچکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جس مقام پر یہ ٹھہرے ہوئے تھے ایف آئی اے وہاں بھی انسپکشن کرے گی۔

یاد رہے کہ ملک میں اے ٹی ایم اسکیمنگ فراڈ کی خبریں اس وقت منظر عام پر آئی تھیں جب حبیب بینک نے اپنے 559 صارفین سے ایک کروڑ سے زائد رقم چوری ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بینک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انڈونیشیا، چین اور دیگر ممالک کو کی گئی ٹرانزیکشن پکڑی گئی تھیں۔

ایف آئی اے نے اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ بینک اے ٹی ایم کے لیے پرانی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں اور اے ٹی ایم بوتھ میں دہائیوں پرانے طرز کا سیکیورٹی نظام قائم ہیں جو اس طرح کے گینگ کے لیے آسان ہدف بن جاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں