لاڑکانہ: نشے کی حالت میں گاڑی چلاتے ہوئے سب انسکپٹر علی مرتضٰی چانڈیو نے راہگیروں پر گاڑی چڑھا دی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔

ذرائع نے بتایا کہ اتوار (28 جنوری) کی رات کو ولید پولیس اسٹیشن کی حدود میں سب انسپکٹر علی مرتضٰی چانڈیو نے ایک کار واش کے نزدیک سڑک پر موجود افراد کو گاڑی تلے روند دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ سب انسپکٹر کی گاڑی کی ٹکر سے اعتبار اور غلام حیدر سومرو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ فیاض چانڈیو، نذیر چانڈیو، عامر چانڈیو، مشاہد علی شاہ، احمد علی شاہ اور ریاض حسین بروہی زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو چندکا میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بہاولنگر اور گورکھ ہل میں ٹریفک حادثات، 5 افراد ہلاک

لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا، تاہم انہوں نے انصاف کے حصول کے لیے دھرنا دیا جبکہ زخمی افراد کے ورثا نے ہسپتال میں طبی امداد نہ ملنے پر احتجاج اور توڑ پھوڑ کی۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) تنویر احمد تنیو نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سب انسپکٹر علی مرتضٰی چانڈیو کو گرفتار کر کے انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سب انسپکٹر علی مرتضٰی چانڈیو پولیس لائنز میں تعینات ہیں جو ضلع لاڑکانہ کے مختلف پولیس اسٹیشنز میں اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) بھی تعینات رہ چکے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سب انسپکٹر کا نوڈیرو ہسپتال میں میڈیکل کرایا گیا ہے تاہم امکان ہے کہ وہ گاڑی چلاتے ہوئے نشے کی حالت میں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیہون: انڈس ہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 5 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق

ایس ایس پی تنویر احمد تنیو نے کہا کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے جبکہ گاڑی کی حیثیت جاننے کے لیے بھی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔

دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایا کہ اب تک اس واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا جاسکا جبکہ سب انسپکٹر کو واقعے کی تفتیش کے سلسلے میں رتوڈیرو پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے۔

بعد ازاں میئر لاڑکانہ محمد اسل شیخ، ڈپٹی کمشنر کاشف علی ٹیپو اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مقامی رہنما نور الدین ابرو، محمد امین شیخ، شکیل میمن چندکا میڈیکل کالج ہسپتال پہنچے جہاں انہوں نے زخمیوں کی عیادت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس

وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کار حادثے میں 2 راہگیروں کی ہلاکت پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی لاڑکانہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سب انسپکٹر علی مرتضٰی چانڈیو کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں