بولی وڈ ’کوئین‘ کنگنا رناوٹ نے اپنی فلم ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ کے خلاف تنازع کھڑا کرنے والے برہمن انتہاپسندوں کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی فلم میں کوئی بھی نامناسب سین نہیں۔

خیال رہے کہ کنگنا رناوٹ کی آنے والی فلم ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ پر3 دن قبل ریاست راجستھان کا برہمن گروپ ’سروا برہمن مہاسابھا‘ نے احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ فلم میں ان کی رانی یعنی ’جھانسی کی رانی‘ کے نامناسب سین ہیں۔

برہمن گروپ کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہیں اپنے ذرائع سے خبر ملی ہے کہ حال ہی میں فلم میں ’جھانسی کی رانی‘ اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے برٹش انگریز عہدیدار کے درمیان رومانوی مناظر پر مبنی گانے کی شوٹنگ کی گئی ہے‘۔

تاہم اب برہمن انتہاپسندوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کنگنا رناوٹ نے کہا ہے کہ ان کی فلم کے خلاف وہ لوگ ہی تنازع کھڑا کر رہے ہیں جو ایسے واقعات سے شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق نشریاتی ادارے ’آئی ای این ایس‘ کو کنگنا رناوٹ نے بتایا کہ ان کی فلم میں کوئی بھی نامناسب سین نہیں،ان کی فلم ہندوستان کی خاتون کی جانب سے انگریزوں سے جنگ آزادی پر مبنی ہے۔

کنگنا رناوٹ نے واضح کیا کہ فلم میں کوئی بھی رومانوی سین نہیں، اور نہ ہی فلم رومانٹک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پدماوت‘ کے بعد کنگنا کی فلم ’منی کارنیکا‘ پر تنازع

جودھپور ایئرپورٹ پر نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کنگنا رناوٹ کا کہنا تھا کہ برہمن انتہاپسند ایسی خواتین کے خلاف جھوٹے تنازعات پیدا کرنے میں مصروف ہیں، جنہوں نے وطن کی آزادی کے لیے انگریزوں سے جنگ لڑی۔

خیال رہے کہ ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ فلم کی کہانی ’جھانسی کی رانی‘ یعنی لکشمی بائی کے گرد گھومتی ہے۔

’جھانسی کی رانی‘ نے 1857 میں انگریزوں کے خلاف لڑی جانے والی جنگ آزادی میں بہادری سے انگریزوں کا مقابلہ کیا۔

ن سے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ جنگ کے دوران زخمی ہونے کے بعد میدان سے نکل گئیں، اور ایک صحرا میں ایک فقیر کے پاس گئیں، جن سے انہوں نے کہا کہ وہ انہیں اس طرح جلادیں کہ ان کے وجود کی خاک بھی انگریزوں کو نہ ملے۔

کہا جاتا ہے کہ ’جھانسی کی رانی‘ اس عمل سے انگریزوں کو پیغام دینا چاہتی تھیں کہ وہ اسے نہ تو زندہ پکڑ سکتے ہیں اور نہ ہی مری ہوئی حالت میں اسے دیکھ سکتے ہیں۔

’جھانسی کی رانی‘ کی زندگی پر بننے والی فلم ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ میں اداکارہ کنگنا رناوٹ رانی کے روپ میں نظر آئیں گی۔

مزید پڑھیں: کنگنا رناوٹ شوٹنگ کے دوران شدید زخمی

دوسری جانب فلم کے پروڈیوسر کمال جین نے بھی برہمن گروپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلم میں جھانسی کی رانی سے متعلق کوئی بھی نامناسب سین موجود نہیں، انہوں نے فلم کو خالصتا ان کی بہادری پر بنایا ہے۔

علاوہ ازیں بھارتی میڈیا میں یہ خبریں بھی شائع ہوئی ہیں کہ ممکنہ طور پر ’منی کارنیکا: دی کوئین آف جھانسی‘ کی نمائش بھی مؤخر کی جائے گی۔

ڈائریکٹر کرش کی اس فلم کو رواں برس اپریل میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے، تاہم اس حوالے سے فلم کی ٹیم نے واضح طور پر کوئی اعلان نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں