کابل: افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین کو دنیا بھر، بالخصوص پاکستان سے واپس افغانستان آجانا چاہیے۔

افغانستان کی نیوز ایجنسی خاما پریس کے مطابق صدر محمد اشرف نے تمام تارکینِ وطن کو آئندہ 2 برس کے اندر واپس ملک میں آکر رہنے کی ہدایت کی۔

سویت فوج کے افغانستان سے انخلا کے 29 سال مکمل ہونے پر منقعدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے اقدامات کو اپنی ترجیحی بنیادوں پر رکھا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کا پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تمام افغانی باشندے واپس اپنے ملک آجائیں تاکہ پاکستانی حکام کے پاس پناہ گزینوں کے معاملے پر کوئی اعتراض باقی نہ رہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے امریکی ڈرون حملے کے بعد ردِ عمل سامنے آیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان افغان پناہ گزینوں کی جلد واپسی چاہتا ہے کیونکہ افغانستان سے آنے والے دہشت گرد پناہ گزینوں کے بھیس میں یہاں رہتے ہیں۔

خاما پریس کے مطابق پاکستان کے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے مشروط ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کو افغان مہاجرین کے قیام میں توسیع کی سمری ارسال

ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان پناہ گزینوں میں دہشت گردوں کی شناخت کوئی نہیں کر سکتا، پاکستان صرف اس چیز کی ضمانت دے سکتا ہے کہ پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی کے بعد پاکستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کا کوئی ٹھکانہ باقی نہیں رہے گا۔

یاد رہے کہ افغان صدر کی جانب سے یہ بیان پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے جبکہ اس سے قبل اسلام آباد ہمیشہ سے ہی خیبر پختونخوا میں بسنے والے افغان پناہ گزینوں کی واپسی پر زور دیتا رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 18 جنوری کو افغان پناہ گزینوں کی جانب سے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ انہیں افغانستان میں امن کے قیام اور زندگی معمول پر آنے تک پاکستان میں قیام کی مدت میں توسیع کر دی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں