بحرین کی ایک عدالت نے یمن میں سعودی عرب کی جنگ اور ملک میں قیدیوں پر تشدد کے حوالے سے ٹویٹر میں تنقیدی پیغامات پر انسانی حقوق کے معروف کارکن کو 5 سالہ قید کی سزا سنا دی۔

خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں 2011 میں عرب بہار کے احتجاج کے مشہور رہنما نبیل رجب کے خلاف کیس پر پوری دنیا میں تنقید کی گئی۔

خیال رہے کہ نبیل رجب کو اسے قبل ٹی وی انٹرویو میں بحرین سمیت سعودی عرب کو امریکی نیوی کے پانچویں فلیٹ کا مرکز ہونے پر تنقید کے باعث دو سال کی سزا دی گئی تھی۔

نبیل رجب بحرین میں ہونے والے احتجاج کے باعث ہونے والی کارروائیوں کے نتیجے میں 2016 سے گرفتار ہیں۔

انھیں حراست کے دوران دل کے عارضے اور دیگر طبی مسائل کے باعث کئی مرتبہ ہسپتال میں بھی داخل کرادیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ بحرین خطے میں سعودی عرب کا قریبی اتحادی ہے اور گزشتہ سال سعودی عرب کی جانب سے قطر کے خلاف سفارتی تعلقات کے خاتمے کے فیصلے میں ساتھ دینے والے دیگر ممالک میں شامل تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں