ہیواوے نے دنیا کی پہلی اسمارٹ فون سے ڈرائیو کی جانے والی گاڑی کو متعارف کرایا ہے۔

ایک حیران کن ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ میٹ 10 پرو فون کے ذریعے ایک پورشے گاڑی کا کنٹرول آرٹی فیشل چپ کو استعمال کرکے سنبھالا گیا۔

میٹ 10 پرو اسمارٹ فون گاڑی کے راستے میں رکاوٹیں 'دیکھ' سکتا ہے جیسے کتا اور جانور کے ارگرد گاڑی کو چلا سکتا ہے، جیسا تجربے کے دوران کرکے دکھایا گیا۔

مزید پڑھیں : ہیواوے کا نیا لیپ ٹاپ اور ٹیبلیٹ سیریز متعارف

ہیواوے کی جانب سے یہ انوکھا تجربہ بارسلونا میں جاری موبائل ورلڈ کانگریس کے دوران کرکے دکھایا گیا۔

ہیواوے کا یہ فلیگ شپ فون آرٹی فیشل ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور کمپنی کے مطابق اس ٹیکنالوجی کی مدد سے گاڑی ہزاروں مختلف اشیاءجیسے بلیاں، گیندیں، بائیکس اور دیگر کو شناخت کرکے تصادم سے بچاسکتی ہے۔

اسے پراجیکٹ کو روڈ ریڈر کا نام دیا گیا ہے جس کا سارا انحصار اے آئی ٹیکنالوجی پر ہے (جو کہ کمپنی کی کیرن 970 چپ پر مبنی ہے)۔

میٹ 10 پرو کے بہترین فیچرز میں سے اے آئی کی صلاحیت نمایاں ہے اور اس فون کو گزشتہ سال نومیں متعارف کرایا گیا تھا۔

اے آئی چپ سیٹ کی بدولت یہ اسمارٹ فون نیورول پراسیسنگ یونٹ کی صلاھیت رکھتا ہے اور مختلف کام جیسے اسکینگ اور تصاویر میں الفاظ کا ترجمہ کرسکتا ہے۔

کمپنی نے اپنے پراجیکٹ کے لیے پورشے پانامیرا کو خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی گاڑی میں تبدیل کیا اور اس کا کہنا تھا کہ ہمارے اسمارٹ فون اشیاءکی شناخت کے لیے حوالے سے شاندار ثابت ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ہیواوے دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی بن گئی

اس کے بقول 'ہم کم وقت میں تجربہ کرکے دیکھنا چاہتے تھے کہ ہم نہ صرف گاڑی کو چلنا سیکھا سکتے ہیں بلکہ اے آئی فیچرز کو استعمال کرکے مخصوص اشیاءکی شناخت کے قابل ہوتے ہیں یا نہیں'۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ صرف پانچ ہفتے میں ہماری ٹیکنالوجی نے گاڑی کو اس قابل بنادیا۔

یہ پہلی بار ہے کہ کسی موبائل چپ میں موجود آرٹی فیشل انٹیلی جنس کے ذریعے گاڑی چلانے کا تجربہ کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں