غزہ کی سرحد میں احتجاج کرنے والے ہزاروں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فورسز کی تازہ کارروائیوں اور فائرنگ سے مزید 7 افراد جاں بحق اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ سٹی کے مشرقی علاقے میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ تازہ جھڑپوں کے دوران کی گئی فائرنگ میں 38 سالہ شادی شبات جاں بحق ہوئے جبکہ صبح کے اوقات میں خان یونس کے علاقے میں ایک اور فلسطینی کو مارا گیا تھا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا تھا کہ تازہ کارروائیوں میں ایک ہزار 70 افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں 293 افراد براہ راست گولیوں کا نشانہ بنے ہیں اور 25 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

وزارت صحت کے مطابق زخمیوں میں 12 خواتین اور 48 کم عمر افراد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فورسز کی تازہ کارروائیوں کے بعد فلسطین میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 29 تک پہنچ گئی ہے جس میں 23 مظاہرین کے علاوہ شہری بھی شامل ہیں، اس سے قبل گزشتہ ہفتے ایک ہی دن میں 19 فلسطینیوں کو ہلاک کیا گیا تھا جس کو 2014 کے بعد خونی ترین دن قرار دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 جاں بحق، 1400 سے زائد زخمی

عالمی برادری نے اسرائیلی فورسز کی جانب سے ہتھیاروں کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا لیکن اسرائیل سرحد پر لگائی گئی باڑ کو کسی قسم کے نقصان سے بچانے کے لیے فائرنگ کو بدستور جاری رکھنے پر بضد ہے۔

اسرائیل فوج کی جانب سے تازہ کارروائیوں پر اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'غزہ کی سرحد کے ساتھ 5 مقامات پر 10 ہزار کے قریب فلسطینی شدید احتجاج کر رہے تھے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'احتجاج میں شامل کئی افراد نے سیکیورٹی باڑ کو توڑنے کی کوشش کے علاوہ ٹائر جلا کر احتجاج کرتے ہوئے حالات میں کشیدگی پیدا کررہے تھے'۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید 13 فلسطینی زخمی

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ مظاہرین کی جانب سے دھماکا خیز مواد اور فائر بم بھی پھینکے گئے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'فوجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کررہے ہیں جس سے دھواں بھی اٹھا اور مظاہرین کی توجہ ہٹانے کے لیے فائرنگ بھی کی گئی'۔

یاد رہے کہ 30 مارچ کو غزہ کی پٹی میں سرحدی باڑ پر احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی جاں بحق اور 1400 زخمی ہوگئے تھے جو 2014 کے بعد ایک روز میں پیش آنے والے بدترین واقعات ہیں۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے زیرانتظام غزہ پٹی کی وزارت صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ کی زد میں آکر 15 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کی تعداد 1400 سے تجاوز کرگئی ہے جن میں 758 زخمی ایسے ہیں جن کو براہ راست گولیاں لگی ہیں جبکہ دیگر افراد ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کے استعمال سے زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 برس پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پر سرحدی باڑ کے ساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں