کولمبو: سری لنکن ٹیم کی مستقل خراب کارکردگی نے سابق عظیم آف اسپنر متیاہ مرلی دھرن کو بھی لب کشائی پر مجبور کردیا اور انہوں نے سیاسی مداخلت کو سری لنکن کرکٹ کی تباہ کی وجہ قرار دیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 800 وکٹیں لینے والے متیاہ مرلی دھرن انتہائی کم گو ہیں اور تنازعات میں الجھنے سے گریز کرتے ہیں لیکن اپنی ٹیم کی مستقل خراب کارکردگی پر وہ بھی بولے بغیر نہ رہ سکے۔

سابق اسپنر نے کہا ہے کہ سیاسی مداخلت کی وجہ سے سری لنکا کرکٹ تباہ ہو رہی ہے، وہ لوگ جو کرکٹ جانتے ہی نہیں سری لنکن کرکٹ کے امور چلا رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارے کارکردگی ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال کا شکار ہے۔

اس موقع پر انہوں نے اپنی ٹیم کی ماضی قریب میں حاصل کی گئی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ دور نہ جائیں بلکہ 2011 میں ٹیم نے آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ فائنل کھیلا جبکہ 2014 میں ہماری ٹیم نے ورلڈ ٹی20 کا عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا لیکن گزشتہ چار برس سے ہماری ٹیم مشکل دور سے گزر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ اعتماد کا کھیل ہے اور کھلاڑیوں کو پرفارم کرنے کے لیے حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے، میں چار پانچ برس ون ڈے میں ناکام رہا لیکن رانا ٹنگا نے مجھے حوصلہ دیا جس کی وجہ سے میں ٹیسٹ کے بعد اس فارمیٹ میں بھی کامیاب رہا لیکن آج کل کھلاڑیوں کو بتایا جاتا ہے کہ اگر آپ نے اس سیریز میں پرفارم نہ کیا تو سکواڈ سے باہر کر دیئے جاؤ گے ایسی صورت میں ان کے لیے پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے۔

مرلی دھرن نے مزید کہا کہ کوشل مینڈس نے انٹرنیشنل کرکٹ میں جاندار انٹری دی اور ہر کوئی کہہ رہا تھا کہ ان کا مستقبل روشن ہے لیکن ایک سیریز میں ناکامی کے بعد انہیں سکواڈ سے ڈراپ کر دیا گیا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سری لنکا کرکٹ میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہماری ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آنے کی بجائے دن بدن خراب ہو رہی ہے، ہم نے ایک سال کے دوران 60 کھلاڑیوں کو میدان میں اتارا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہمیں پتی ہی نہیں کہ کھیل کو کس طرح چلایا جاتا ہے کیونکہ مستقل تبدیلیوں سے کھیل مزید ابتری کا شکار ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں