سندھ کے علاقے نواب شاہ میں کم سن لڑکی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا کاٹ کر قتل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کے وقت گریڈ فور کی طالبہ اولڈ نواب شاہ کے قریب جمشید کالونی میں اپنے گھر میں اکیلی تھیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد چھری سے ان کا گلا کاٹ کر ہلاک کردیا۔

ملزم نے قتل کے بعد لڑکی کی لاش کو کپڑے میں لپیٹ کر گھر کے قریب ایک مویشی خانے میں پھینک دیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مقتولہ لڑکی کے والدین کا کہنا تھا کہ وہ ایک رشتے دار کے گھر تعزیت کے لیے گئے تھے جب واپس آئے تو اپنی بیٹی کو گھر میں نہیں پایا جس کے بعد پولیس کو آگاہ کرنے دوڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے لڑکی کی لاش کو قریبی مویشی فارم سے برآمد کرلیا۔

والدین نے کہا کہ انھیں ہمسائیوں نے بتایا کہ ان کی غیر موجودگی میں ان کا بھانجا آیا تھا۔

متاثرہ خاندان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی معصوم بیٹی کو بے رحمی سے قتل اور ریپ کرنے والے ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

بعد ازاں انچارج سی آئی اے مبین پریار نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس نے متعدد چھاپوں کے بعد ملزم کو خون آلود کپڑوں میں ملبوس گرفتار کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزم نے تفتیش کے دوران اپنی کزن کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔

مقتولہ کو پوسٹ مارٹم کے لیے پیپلز میڈیکل یونیورسٹی ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ واقعے کی ایف آئی آر تاحال درج نہیں کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں