وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے لاہور میں ’اورنج لائن ٹرین‘ کا افتتاح کر دیا جس کے بعد ٹرین آزمائشی طور پر چلنا شروع ہوگئی۔

ٹرین کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ’اورنج لائن منصوبہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی وجہ سے 22 ماہ تاخیر کا شکار ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو کیا پتہ کہ اورنج لائن ٹرین کیا ہے، وہ خود ہیلی کاپٹر اور پجیرو گاڑی میں سفر کرتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جنگلا بس کے نعرے لگانے والے دیکھ لیں، اورنج لائن ٹرین چل پڑی ہے لیکن آج اُن کی ٹرین چھوٹ گئی ہے، جبکہ اگلے الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کے جہاز کو ڈبونا ہے۔‘

شہباز شریف کا منصوبے کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہنا تھا کہ ’اورنج لائن ٹرین منصوبے سے روزانہ لاکھوں لوگوں کو عالمی معیار کی سفری سہولت میسر ہوگی اور عوام کو ٹوٹی ہوئی بسوں اور دھوئیں مارتے رکشوں سے نجات مل جائے گی۔‘

واضح رہے کہ پاکستان کے دوسرے بڑے شہر اور پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کی آبادی اس وقت ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد ہے جس میں سالانہ 8 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے، آبادی کے اضافے کے ساتھ ناکافی سفری سہولیات کے پیش نظر لاہور کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: اورنج لائن میٹرو ٹرین کا آزمائشی سفر

اسی سلسلے میں عوام کی سفری ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے لاہور، راولپنڈی-اسلام آباد اور ملتان میں میٹرو بس سسٹم کے کامیاب آغاز کے بعد لاہور میں میٹرو ٹرین نظام کا آغاز کیا جارہا ہے، جو پاکستان کا سب سے بڑا اور اپنی نوعیت کا پہلا ماس ٹرانزٹ منصوبہ ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اورنج لائن میٹرو ٹرین سے ابتدا میں روزانہ ڈھائی لاکھ افراد استفادہ حاصل کریں گے بعد ازاں یہ تعداد بڑھ کر 5 لاکھ یومیہ تک بڑھ جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے لیے چین کی حکومت نے چائینا ایگزم بینک کے ذریعے آسان شرائط پر ایک ارب 62 کروڑ ڈالر کا قرض مہیا کیا، لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز 25 اکتوبر 2015 کو ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں