اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی طرف سے کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے (کےایچ ای پی) کے افتتاح پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت کی جانب سے تنازع حل کیے بغیر منصوبے کا افتتاح کرنا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ باہمی مذاکرات اور عالمی بینک کی ثالثی کے باوجود بھارت نے منصوبے کی تعمیر جاری رکھی، بھارتی ہٹ دھرمی سے معاہدے کی حرمت کو خطرہ لاحق ہے۔

انہوں نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ منصوبے کے نگہبان کے طور پر پاکستان کے تحفظات دورکرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

مزید پڑھیں: کشن گنگا ڈیم پر پاک بھارت تنازع کے حل کیلئے کوشاں ہیں، ورلڈ بینک

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں پاکستان نے عالمی بینک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پانی پر پاک ۔ بھارت تنازع کے حل کے لیے اگلے ماہ مذاکراتی عمل کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے۔

اس سے قبل پاکستان نے بھارت کی جانب سے متنازع کشن گنگا ڈیم کی تعمیر مکمل ہونے کی تصدیق کے بعد ورلڈ بینک سے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے دو بڑے بھارتی منصوبوں پر اسلام آباد کے تحفظات سندھ طاس معاہدہ 1960 کی روشنی میں دور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان نے دریائے نیلم پر کشن گنگا ڈیم اور دریائے چناب پر850 میگا واٹ ریٹلے پن بجلی منصوبے کے خلاف عالمی ثالثی عدالت میں قرارداد پیش کرنے کابھی فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آبی مسائل کا ذمہ دار ہندوستان یا خود پاکستان؟

بھارت کشن گنگا ڈیم سے 330 میگاواٹ بجلی پیدا کرسکے گا اور اس منصوبے کی تکیمل اس دوران ہوئی جب عالمی بینک نے 2016 میں پاکستان کے حق میں حکم امتناع پرمبنی فیصلہ سناتے ہوئے بھارت کو ڈیم کے ڈیزائن میں تبدیلی کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں