ہولی وڈ کے چند بڑے اداکاروں میں سے ایک مورگن فری مین پر 8 خواتین نے نامناسب رویے اور ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق 8 خواتین کی جانب سے مورگن فری مین کے خراب رویے کا تذکرہ کیا گیا۔

الزام لگانے والی ایک خاتون 2015 میں اداکار کے ساتھ فلم 'گوئنگ ان اسٹائل' میں پروڈکشن اسسٹنٹ کے طور پر کام کرچکی ہیں اور انہوں نے سی این این کو بتایا کہ وہ مورگن فری مین کے ہاتھوں کئی ماہ تک ہراساں ہوئیں۔

مزید پڑھیں : 'خواتین کی مہم سے طاقتور مرد ڈرے ہوئے ہیں'

انہوں نے بتایا 'اداکار مسلسل اسکرٹ اوپر کرنے کی کوشش اور نامناسب سوالات پوچھتے'۔

تاہم ایک اور سنیئر اداکار ایلن Arkin کے اعتراض پر مورگن فری مین نے تبدریج خاتون کو تنگ کرنا چھوڑ دیا۔

ایک اور پروڈکشن اسٹاف ممبر اور اسسٹنٹ، جنھوں نے 2012 میں مورگن فری مین کے ساتھ فلم 'ناﺅ یو سی می' میں کام کیا، نے بتایا کہ انہیں ایسے لباس پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے، جن سے جسم نمایاں ہوتا۔

خاتون کا کہنا تھا ' وہ ہمارے جسموں پر تبصرہ کرتے، وہ چاہتے تھے کہ ہم کسی قسم کا لباس نہ پہنیں'۔

3 دیگر متاثرہ خواتین انٹرٹینمنٹ رپورٹرز ہیں، جن میں سے ایک سی این این کی انٹرٹینمنٹ رپورٹر Chloe Melas ہیں جو اس وقت مورگن فری مین کے ہاتھوں ہراساں ہوئیں، جب وہ 6 ماہ کی حامل تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایک تقریب کے دوران ہولی وڈ اداکار نے انتہائی غیر اخلاقی جملوں سے انہیں ہراساں کیا اور یہ پورا واقعہ کیمرے کی آنکھ میں بھی محفوظ ہوا۔

مورگن فری مین کے ترجمان نے اس حوالے سے ردعمل دینے سے انکار کیا۔

مورگن فری مین گزشتہ سال اکتوبر میں می ٹو تحریک کے بعد سے ان اسٹارز کی فہرست میں نیا اضافہ ہیں، جن پر جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے جاچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ’می ٹو‘ ٹرینڈ کا آغاز کرنے والی خواتین سال کی بہترین شخصیت قرار

اس تحریک میں تیزی اس وقت آئی جب پروڈیوسر ہاروی ونسٹن پر مختلف اداکاراﺅں کی جانب سے نامناسب رویے کے الزامات عائد کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں