بھارت کی ریاست ہریانہ کے ایک ضلع گورکھ پور میں 7ویں جماعت کی طالبہ نے اپنے بھائی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے اسکول میں طالبِ علموں کے لیے بنائے گئے کھانے میں زہر ملادیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسکول کے باورچی نے متعلقہ پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد اسکول میں افراتفری پھیل گئی۔

پولیس اور صحت و منشیات کی انتظامیہ کے حکام نے فوری طور پر اسکول کا دورہ کیا اور کھانے کا معائنہ کیا، تاہم کسی بھی طالبِ علم کی حالت خراب ہونے کے شواہد نہیں ملے۔

مزید پڑھیں: بھارت: اسکول بس کے حادثے میں 27 بچے ہلاک

اس کے علاوہ مقامی ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے بھی اسکول کا دورہ کیا جہاں یہ بات سامنے آئی کہ مبینہ طور پر زہر ملی غذا کھانے کے لیے پیش ہی نہیں کی گئی۔

پولیس کے مطابق طالبہ اور اس کی والدہ سے تفتیش کی گئی تاہم اس نے الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس نے کھانے میں کوئی چیز نہیں ملائی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس، صحت و منشیات کی انتظامیہ کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے جس کی بنیاد پر اگر ضروری ہوا تو لڑکی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ٹرین اور اسکول بس میں تصادم، 13 بچے ہلاک

رواں برس اپریل میں اسی اسکول میں ایک حادثہ پیش آیا تھا جس میں مذکورہ طالبہ کے بھائی کو 5ویں جماعت کے ایک طالبِ علم نے سر پر اینٹ ماردی تھی جس کی وجہ سے وہ ہلاک ہوگیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں