جمہوریہ بولیویا کے تاریخی اہمیت کے حامل سونے اور زمرد کے صدارتی تمغے چوری ہوگئے ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مقامی میڈیا نے بتایا کہ بولیویا کے صدارتی تمغے اس وقت چوری ہوئے جب اس کے متولی میڈل گاڑی میں رکھ کر قحبہ خانے گئے ہوئے تھے ۔

متولی لیفٹنٹ رابرٹ جان ڈی بلان نے پولیس کو بتایا کہ صدر نے بدھ کو کوچابمبا شہر میں تقریر کرنا تھی، جس میں انہوں نے تاریخی تمغہ اور تین رنگوں والا کمربند پہننا تھا۔

مزید پڑھیں : سویڈن: دن دہاڑے چور سترہویں صدی کے نوادرات چرا کر فرار

میڈیا رپورٹس کے مطابق تمغوں کے متولی کی پرواز منگل کو رات گئے تاخیر کا شکار ہوگئی تھی جس کے بعد وہ قحبہ خانے چلے گئے۔‘

رابرٹ نے پولیس کو بتایا کہ’ میں مختلف جگہ جانے کے بعد اپنی گاڑی کے پاس آیا ‘۔ انہوں نے بتایا کہ ’ جب میں گاڑی میں پہنچا تو تاریخی صدارتی علامتوں والا بیگ کوئی لے جاچکا تھا ‘

صدر ایوو مورلس نے آخری بار یہ میڈل 6 اگست کو بولیویا کے 1 سو 93 ویں یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر زیب تن کیے تھے، جس کے بعد انہوں نے بدھ کو کوچابمبا شہر میں میڈل اور کمر بند کے بغیر ملٹری پریڈ میں شرکت کی ۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان کے وہ نوادرات جو عوامی نظروں سے گم

مذکورہ میڈل جمہوریہ بولیویا کے بانی کو کانگریس کی جانب سے 1825 میں تحفے کے طور پر دیا گیا تھا۔ جسے 1826 میں صدارتی میڈل کے طور پر انتونیو جوس سکر نے پہلی بار استعمال کیا تھا۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 9 اگست 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں