ورلڈ کپ کرکٹ کی ٹرافی کے طویل ترین سفر کا شیڈول جاری

اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2018
ورلڈکپ ٹرافی امریکا اورجرمنی سمیت مزید11 ممالک بھی جائے گی جو ایونٹ میں شامل نہیں—فوٹو:آئی سی سی
ورلڈکپ ٹرافی امریکا اورجرمنی سمیت مزید11 ممالک بھی جائے گی جو ایونٹ میں شامل نہیں—فوٹو:آئی سی سی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈکپ 2019 کی ٹرافی کے دنیا کے 5 براعظموں کے 21 ملکوں کے سفر کا شیڈول جاری کردیا ہے جو کسی بھی ٹرافی کا طویل ترین سفر ہوگا۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز میں 30 مئی سے 14 جولائی 2019 تک ہونے والے ورلڈ کپ کی ٹرافی کا عالمی سفر 27 اگست 2018 کو کونسل کے ہیڈ کوارٹر دبئی سے شروع ہوگا۔

ورلڈکپ ٹرافی 5 براعظموں کے 21 ملکوں میں 60 سے زائد شہروں سے گزرے گی جہاں کرکٹ کے شائقین کو ٹرافی کے ساتھ سیلفی، تصاویر بنوانے اور قریب سے دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

آئی سی سی کے مطابق ٹرافی اپنے 9 ماہ کے طویل سفر کے دوران نہ صرف ان ملکوں میں جائے گی جو ورلڈ کپ میں حصہ لے رہے ہیں بلکہ پہلی مرتبہ اپنی روایت سے ہٹ کر شائقین کو جوڑنے کے لیے مزید 11 ممالک کا بھی سفر کرے گی۔

ورلڈکپ ٹرافی نیپال، امریکا اور جرمنی سمیت دیگر ممالک جائے گی جو کرکٹ شائقین کو لارڈز میں 14 جولائی 2019 کو عالمی چمپیئن کو ملنے والی ٹرافی کے دیدار کے ذریعے جوڑنے کی ایک کوشش ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری شیڈول کےمطابق ورلڈکپ ٹرافی متحدہ عرب امارات سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی اور پہلا پڑاؤ عمان ہوگا جس کے بعد امریکا، ویسٹ انڈیز، سری لنکا، پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، بھارت، نیوزی لینڈ، آسٹریلای، جنوبی افریقہ، کینیا، روانڈا، نائیجیریا، فرانس، بیلجیم، نیدرلینڈزاور جرمنی جائے گی۔

—فوٹو:بشکریہ آئی سی سی
—فوٹو:بشکریہ آئی سی سی

ورلڈکپ ٹرافی 19 فروری 2019 کو انگلینڈ اینڈ ویلز پہنچ جائے گی جس کے بعد 100 روزہ مقامی سفر شروع ہوگا اور اس دوران انگلینڈ اور ویلز کے مختلف شہروں میں ٹرافی کو گھمایا جائے گا۔

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ ٹرافی اپنے سفر کے دوران مشہور اور غیرمعمولی مقامات، مختلف قبیلوں، اسکولوں، جامعات اور یہاں تک کہ گھروں میں موجود شہریوں تک پہنچے گی جس کا مقصد لوگوں کو عالمی طور پر جوڑنا ہے جو اب تک کسی بھی ٹرافی کا منفرد ترین سفر ہوگا۔

آئی سی سی چیف ڈیو رچرڈ سن کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ‘ٹرافی کا سفر شائقین کو ورلڈ کپ میں شامل ہونے کے لیے ایک منفرد موقع ہے اور زیادہ ملکوں اور زیادہ شہروں میں جارہی ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم لوگوں کو کھیل کے اس زبردست ایونٹ میں حصہ لینے کے لیے زیادہ مواقع دے رہے ہیں’۔

ڈیو رچرڈسن کا کہنا تھا کہ ‘کرکٹ کے شائقین ایک ارب سے زیادہ ہیں اور ٹرافی کو نئی مارکیٹ میں لے جانے سے اس کی شہرت کو مزید وسعت دینے کا ایک زبردست موقع ہوگا جس سے موجودہ اور نئے شائقین دونوں کو ٹرافی کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملے گا’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں