تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے نیدر لینڈز میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں کے خلاف 29 اگست کو لاہور سے اسلام آباد کی طرف فیصلہ کن مارچ کا اعلان کرتے ہوئے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ ختم کرنے یا نیدرلینڈز سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے حکومتی فیصلے تک سڑکوں میں رہنے کا فیصلہ کرلیا۔

لاہور میں ٹی ایل پی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی صدارت میں دیگر رہنماؤں کا اجلاس ہوا جہاں شدید احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔

ٹی ایل پی کے مرکزی ناظم نشر و اشاعت پیر محمد اعجاز اشرفی کی جانب سے جاری بیان کےمطابق گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جارہا جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں فسادیوں کے خلاف عالم گیر جنگ کا آغاز ہوجائے گا۔

انھوں نے اپنے مطالبات میں کہا ہے کہ ‘حکومت پاکستان بلاتاخیر نیدرلینڈز سے سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع کرے اور تمام مسلم ممالک سے ایسے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرے’۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکی باشندہ فرسٹین بدترین اسلام دشمن اور گستاخ رسول ہے جو اس مقابلے کا جج ہے اس لیے امریکا کے خلاف بھی سخت ترین اقدامات اٹھائے جائیں’۔

تحریک لبیک نے اعلان کیا کہ ’29 اگست بروز بدھ کو داتا دربار سے اسلام آباد کی جانب فیصلہ کن لیبک یارسول اللہ مارچ شروع ہوگی اور جب تک ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کا عمل بند نہیں کیا جاتا یا پھر حکومت پاکستان نیدرلینڈز سے سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع نہیں کرتی اس وقت تک تحریک سڑکوں پر ہوگی’۔

واضح رہے کہ نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی اور اسلام مخالف وائلڈرز نے رواں سال نومبر میں گستاخانہ کارٹون کے مقابلے کا اعلان کیا ہے۔

دوسری جانب نیدرلینڈز کے وزیراعظم مارک روٹ نے حکومت کو اس متنازع مقابلے سے الگ کردیا ہے۔

نیدرلینڈز کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‘وائلڈرز حکومت کا رکن نہیں ہے اور نہ ہی یہ مقابلہ حکومت کا قدم ہے’۔

تبصرے (0) بند ہیں