بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر یمنیٰ آباد میں 14 سالہ لڑکی کے ریپ میں مبینہ طور پر ملوث 6 نوجوانوں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ان 6 نوجوانوں نے منگل کو 14 سالہ لڑکی کو دھوکے سے اغوا کرکے اس کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ کیا، بعد ازاں رات گئے گھر کے پاس چھوڑ دیا۔

رپورٹ میں اس حوالے سے بتایا گیا کہ یمنیٰ نگر کے رہائشی علاقے میں رہنے والی یہ لڑکی دوپہر کو گھر سے سبزی لینے کے لیے نکلی تو 2 ملزمان نے اسے بتایا کہ اس کے والد کا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے اور وہ ان کے ساتھ چلے۔

مزید پڑھیں: ریپ سے متاثرہ طالبہ کی خودکشی، خاتون سمیت 3 افراد گرفتار

یمنیٰ نگر پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے بتایا کہ ملزمان اس کے بعد لڑکی کو قریبی سائبر کیفے میں لے گئے اور اس کا ریپ کرنے کے بعد شہ رگ بھی کاٹنے کی کوشش کی لیکن پھر رات گئے لڑکی کو گھر کے قریب چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ لڑکی کے اہلخانہ یہ واقعہ پولیس کے علم میں لے کر آئے جس کے بعد تمام چھ ملزمان کو بدھ کو گرفتار کر لیا گیا۔

اغوا کی کوشش ناکام، 3ملزمان ہلاک

ادھر بھارتی ریاست بہار میں مقامی افراد نے اسکول کی لڑکی کے اغوا کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مشتبہ اغوا کاروں کو تشدد سے ہلاک کردیا۔

بھارتی ریاست بہار کے گاؤں بیگو سرائی میں چند ملزمان حال ہی میں تعمیر ہونے والے سرکاری اسکول میں پہنچے اور ایک لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی لیکن قریب ہی سے گھاس کاٹ کر واپس آنے والی ایک عورت نے چیخ و پکار مچا کر ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی۔

بیگو سرائی پولیس کے مطابق جمعے کو دن 2 بجے کے قریب 4 مسلح ملزمان نارائنی پر گاؤں کے نو تعمیر شدہ اسکول پہنچے اور ایک لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں: کشمیر: سوتیلی ماں نے 9 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل کروا دیا

پولیس کے مطابق عورت کی چیخ و پکار پر گاؤں والوں نے مشتبہ ملزمان کا پیچھا کیا اور 20 سے زائد گاؤں والوں نے ان میں سے 3 کو پکڑ کر لاتوں، گھونسوں اور مکوں کے ساتھ ساتھ لکڑیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ملزمان میں سے ایک موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ 2 ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہلاک ہوگئے اور ان کی شناخت مکیش مہتو، بونا سنگھ کے نام سے ہوئی جو پڑوسی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ تیسرے ملزم ہیرا سنگھ کا تعلق سماستی پور سے ہے۔

منجھول کے ڈی ایس پی نے بتایا کہ انہوں نے لاشوں کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے اور علاقے میں نفری بھی بڑھا دی ہے البتہ گاؤں والوں سے واقعے کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی۔

بھارت بھر میں ایک عرصے سے لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد ریپ کے واقعات تواتر سے رونما ہو رہے ہیں اور عالمی برادری سمیت بھارت میں بھی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ریپ کے بڑھتے واقعات، لڑکیاں دفاع کیلئے اقدامات پر مجبور

چند ماہ قبل ہی ایک 4 ماہ کی بچی کو اغوا اور ریپ کے بعد قتل کردیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل کشمیر کی 8 سالہ لڑکی آصفہ بانو کا متعدد مرتبہ ریپ کرنے کے بعد اسے قتل کر کے لاش مقامی مندر میں پھینک دی گئی تھی۔

یہی وجہ ہے کہ بڑھتے ہوئے ان واقعات سے خوف و ہراس کا شکار خواتین اور لڑکیوں نے اپنے دفاع کے لیے اب باقاعدہ سیلف ڈیفنس کی کلاسز لینا شروع کردی ہیں تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے ہر حملے کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں