ہندؤوں کے جذبات مجروح کرنے کے الزام پر سلمان خان کے خلاف مقدمہ

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2018
اداکار کے علاوہ دیگر افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے—فائل فوٹو: ٹاکنگ نیوز
اداکار کے علاوہ دیگر افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے—فائل فوٹو: ٹاکنگ نیوز

بولی وڈ دبنگ ہیرو جو ان دنوں نایاب ہرن شکار کیس میں عدالتی اجازت سے اپنی آنے والی فلم ‘بھارت’ کی شوٹنگ کے لیے ملک سے باہر ہیں۔

ان کے خلاف مقامی عدالت نے ایک اور مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

بھارتی ریاست بہار کے شہر مظفرآباد کی ایک مقامی عدالت نے پولیس کا حکم دیا ہے کہ وہ سلمان خان اور ان کی پروڈیوس کردہ فلم ‘لو راتری’ کے اداکاروں، ہدایت کاروں اور عملے کے دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کرے۔

ٹائم آف انڈیا کے مطابق مظفرآباد کورٹ کے جج شیلندرا رائے نے وکیل سدھیر اوجھا پر سماعت کرنے کے بعد مقامی پولیس کو حکم دیا کہ اداکار اور ان کی فلم کی ٹیم کے خلاف ہندؤں کے جذبات مجروح کرنے کا مقدمہ درج کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابقی سدھیر اوجھا نے رواں ماہ 6 ستمبر کو اداکار اور ان کی فلم کی ٹیم کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں قانونی کے تحت سزا دی جائے۔

فلم کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں—فوٹو: ہندوستان ٹائمز
فلم کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں—فوٹو: ہندوستان ٹائمز

درخواست میں مؤقف اختار کیا گیا تھا کہ سلمان خان کی ہوم پروڈکشن کی جانب سے بنائی گئی فلم ‘لو راتری‘ ہندؤوں کے مذہبی تہوار ‘نوراتری’ کو غلط انداز میں پیش کرنے پر بنائی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نوجوان لڑکے کو ایک نوجوان لڑکی سے ‘نو راتری‘ کے تہوار پر پیار ہوجاتا ہے، علاوہ ازیں فلم کا نام بھی مذہبی دن کے نام سے متاثر ہوکر رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سلمان خان کا بھارت سے باہر نکلنا عدالتی اجازت سے مشروط

وکیل نے درخواست میں الزام عائد کیا کہ فلم کی ٹیم فلم کی تشہیر کے دوران بھی نوراتری کو تہوار غلط طور پر پیش کر کے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

درخواست دائر کیے جانے کے بعد مظفر آباد کورٹ کی چیف جوڈیشل میجسٹریٹ (سی جی ایم) آرتی کماری سنگھ نے کیس کی سماعت کی ذمہ داری جج شیلندرا رائے کو دی تھی، جنہوں نے اس پر 12 ستمبر کو سماعت کرتے ہوئے فلم کی ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

نیوز 18 نے بتایا کہ عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں سلمان خان سمیت فلم کی اداکارہ ورینا حسین اور اداکار آیوش شرما، فلم ڈائریکٹر اور ٹیم کے دیگر ارکان سمیت مجموعی طور 76 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔

مزید پڑھیں: نایاب ہرن کا شکار: سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا

خیال رہے کہ اس فلم کو رواں برس 5 اکتوبر کو ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔

فلم کو ایک ایسے موقع پر ریلیز کیے جانے کا امکان ہے، جب کہ 4 دن بعد ہی ہندؤوں کا مذہبی تہوار ‘نوراتری’ شروع ہوگا۔

فلم کے خلاف مختلف ہندو تنظیموں کی جانب سے بھارت بھر میں مظاہرے بھی جاری ہیں، علاوہ ازیں کچھ تنظیموں نے فلم کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کیے جانے پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو نقصان کی ذمہ دار انتظامیہ خود ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں