لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ سراؤں کو سرکاری ہسپتالوں میں علیحدہ وارڈ دینے کے معاملے پر سیکریٹری صحت پنجاب کو طلب کرلیا۔

لاہور ہاٸی کورٹ میں جسٹس علی اکبر قریشی نقوی نے خواجہ سراؤں کے لیے سرکاری ہسپتالوں میں علیحدہ وارڈز مختص کرانے کے لیے درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں جسٹس علی اکبر قریشی نقوی نے ریمارکس دیے کہ خواجہ سرا بھی اللہ کی مخلوق ہیں۔

اشتیاق چوہدری ایڈوووکیٹ نے عدالتِ عالیہ میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے خواجہ سراؤں کو طبی سہولتیں فراہم نہ کرنے اور الگ ورڈاز مختص نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مخنث افراد کے لیے علیحدہ وارڈ کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ خواجہ سراؤں کے لیے ہسپتال میں الگ وارڈز مختص نہیں کیے گئے۔

تاہم اشتیاق چوہدری ایڈوووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت خواجہ سراؤں کے لیے الگ وارڈ مختص کرنے کا حکم دے۔

بعدِ ازاں لاہور ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیکریٹری صحت پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے 17 ستمبر تک کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ سراؤں کو سپریم کورٹ میں ملازمت دینے کا اعلان

یاد رہے کہ 11 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مخنث افراد کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے پٹیشن کو سماعت کے لیے مقرر کردیا تھا۔

12 ستمبر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سپریم کورٹ میں 2 خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کیا تھا، جبکہ ان کے حقوق کے حوالے سے سفارشات بھی طلب کی تھیں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ معاشرے میں مخنث کو قومی دھارے میں لانے اور ان کی حفاظت کرنے کے خواہاں ہیں، ان کی معاشرے میں بہت تضحیک کی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں