بھارتی ریاست مہاراشٹر میں پانچ کمسن لڑکیوں کے ریپ اور تین کو ہراساں کرنے کے الزام میں بورڈنگ اسکول کے ڈائریکٹر کو ساتھی سمیت گرفتار کر لیا گیا۔

مقامی پولیس کو بورڈنگ اسکول میں جاری بدترین صورتحال کے حوالے سے ایک خط موصول ہوا جس کے بعد انہوں نے مقامی افراد کے ہمراہ اسکول پر چھاپہ مارا۔

مزید پڑھیں: بھارت: 12 افراد کا طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ

اسکول انتظامیہ اور بچوں سے تحقیقات کے بعد ریپ کے پانچ اور ہراساں کرنے کے تین کیسز منظر عام پر آئے جس میں بورڈنگ اسکول کے ڈائریکٹر اروند پوار ملوث تھے اور گھناؤنے فعل میں ان کا ساتھ ایک خاتون ٹیچر منیشا کامبلے نے دیا۔

اروند پوار کے جرم کا نشانہ بننے والی لڑکیوں کی عمریں 14 سے 20سال کے درمیان ہے۔

خاتون ٹیچر منیشا کامبلے ان غریب دیہی لڑکیوں کو کھانے اور امتحان میں اچھے گریڈ کا لالچ دے کر ڈائریکٹر کے کمرے میں بھیجتیں جہاں ملزم اروند ان کا ریپ کرتا۔

پولیس نے لڑکیوں کے بیانات لے کر اروند اور منیشا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارت میں ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور اسی طرح اسکول اور بورڈنگ اسکول کے ساتھ ساتھ دارالامان جیسی جگہوں پر ریپ کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: سوتیلی ماں نے 9 سالہ بچی کا ریپ کے بعد قتل کروا دیا

جولائی میں ریاست بہار ایک شیلٹر ہوم پر پولیس نے چھاپہ مار کر اس کے ڈائریکٹر کو گرفتار کر لیا گیا تھا جن پر لڑکیوں کے ریپ اور تشدد کرنے کا الزام تھا۔

رواں ماہ کے اوائل میں ریاست اترکھنڈ کی پولیس نے مقامی اسکول کے چار لڑکوں اور ڈائریکٹر اور پرنسپل سمیت پانچ آفیشلز کو گرفتار کر لیا تھا جن پر ایک 16سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کا الزام تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں