کراچی: حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ ان کا کوئی ٹویٹر اکاؤنٹ نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے کبھی پاکستانی اخبار پر مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے حوالے سے اس کی کوریج پر تنقید کی ہے۔

سید علی گیلانی کے خاندانی ذرائع نے کہا کہ سوشل میڈیا پر سید علی گیلانی کے حوالے سے اخبار کو 'عسکریت پسند' جیسے الفاظ کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بنائے جانے میں میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ تنقید جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی کیونکہ سید علی گیلانی سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے۔

دوسری جانب سینئر حریت رہنما کے داماد افتخار گیلانی نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مختلف واقعات کی کوریج کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ میں کہا کہ 'ڈان، جنوبی ایشیا کی شاید وہ آخری امید ہے جو معروضیت، معتبریت اور احتساب کے عمل پر قائم ہے، ہمیں اس بہادری پر تنقید کرنے کے بجائے فخر کرنا چاہیے۔'

انہوں نے 'عسکریت پسند' جیسے الفاظ کے استعمال پر سامنے آنے والے تنازع سے متعلق کہا کہ 'اگر مِلیٹنٹس کا مطلب عسکریت پسند ہے تو حریت قیادت یہ لفظ اپنے بیانات میں ان گنت بار استعمال کر چکی ہے۔'


یہ خبر یکم اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں