گمنام اسٹریٹ آرٹسٹ کی پینٹنگ ریکارڈ قیمت میں فروخت
ویسے تو دنیا کی سب سے مہنگی پینٹنگ ‘مونا لیزا’ کی تھی، جسے 500 سال قبل اٹلی کے آرٹسٹ لیونارڈو ڈاونچی نے تخلیق کیا تھا۔
اس تصویر کو نومبر 2017 میں 45 ارب ڈالر کے عوض فروخت کیا گیا تھا۔
تاہم اب پہلی بار ایک ایسے مصور کی تصویر بھی ریکارڈ قیمت میں فروخت ہوئی ہے، جس متعلق لوگوں کو زیادہ علم نہیں۔
جی ہاں، لندن کے آکشن ہاؤس میں برطانیہ کے ایک ایسے گمنام مصور کی ایک پینٹنگ ریکارڈ قیمت یعنی 10 لاکھ 37 ہزار امریکی ڈالرز میں فروخت ہوگئی۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ (اے پی) نے بتایا کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے اسٹریٹ آرٹسٹ ‘بینکسے’ کی معروف پینٹنگ کو لندن کے نیلام گھر میں فروخت کے لیے رکھا گیا تھا، جہاں 5 اکتوبر کو اس کی نیلامی ہوئی۔
‘بینکسے’ کی یہ تصویر ‘گرل ود بیلون’ کے نام سے مشہور ہے، جسے گمنام آرٹسٹ نے ایک سال قبل ہی بنایا تھا۔
اس تصویر کو دور حاضر کی سب سے بہترین پینٹنگ بھی قرار دیا جا رہا ہے، تصویر میں ایک ننھی بچی کو سرخ غباروں کے ساتھ انتہائی سادگی سے دکھایا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اس تصویر کی خریدار کم قیمت سے شروع ہوئی، تاہم آخری وقت میں اسے 10 لاکھ 37 ہزار امریکی ڈالرز یعنی پاکستانی 10 کروڑ 37 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت کیا گیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ کسی گمنام مصور کی پینٹنگ کو ریکارڈ رقم میں خریدا گیا ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ یہ تصویر جس آرٹسٹ نے بنائی، اس سے متعلق لوگوں کو زیادہ معلومات ہی نہیں اور نہ ہی وہ مصور خود اپنی معلومات کو عام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
‘بینکسے’ کے نام سے اس گمنام مصور نے اپنی ویب سائیٹ اور انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی بنا رکھا ہے، تاہم وہ فیس بک اور ٹوئٹر پر کوئی اکاؤنٹ نہیں رکھتے۔
اس گمنام آرٹسٹ سے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ دور حاضر کے سیاسی و سماجی حالات کو اپنی پینٹنگز کے ذریعے پیش کرتے ہیں، علاوہ ازیں وہ مختصر دستاویزی فلمیں بنانے سمیت آرٹ سے متعلق دیگر شعبہ جات میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
بینکسے کی متعدد پینٹنگز دنیا بھر میں مشہور ہیں، تاہم ان کی فروخت ہونے والی پینٹنگ سب سے زیادہ مقبول تھی۔
اپنی پینٹنگ کی فروخت کے موقع پر بینکسے نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اس پینٹنگ کو تیار کرنے کے وقت کی ایک مختصر ویڈیو بھی شیئر کی
تبصرے (0) بند ہیں