ان خواتین کو سپورٹ کرتا ہوں جو می ٹو مہم میں سامنے آئیں، عمران

اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2018
بولی وڈ اداکار عمران خان —فوٹو/ اسکرین شاٹ
بولی وڈ اداکار عمران خان —فوٹو/ اسکرین شاٹ

بولی وڈ میں می ٹو مہم تیزی سے بڑھ رہی ہے، جبکہ اب تک انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے 4 نامور اسٹارز کے نام سامنے آچکے ہیں جن پر خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔

ان میں نانا پاٹیکر، وکاس بہل، رجت کپور اور آلوک ناتھ شامل ہیں۔

بدقسمتی سے فلم انڈسٹری اس معاملے پر خاموش رہی، تاہم اب اداکار عمران خان نے انڈین ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ تین خواتین نے ویکاس بہل کے خلاف ان سے رابطہ کیا تاہم بعدازاں عمران کو خاموش رہنے اور معاملے کو دبانے پر مجبور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نانا پاٹیکر نے جنسی طور پر ہراساں کیا، تنوشری دتہ

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرا خیال ہے کہ جو ہورہا ہے اسے کافی پہلے ہوجانا چاہیے تھا، ایسے کئی لمحات تھے جب میں بولنا چاہتا تھا، لیکن مجھے مشورہ دیا گیا کہ میں خاموش رہوں ورنہ لوگ سمجھیں گے کہ میں توجہ حاصل کرنے کے لیے یہ سب کہہ رہا ہوں، لوگ کہتے کہ کیوں کہ میری فلمیں نہیں چل رہیں اس لیے میں اپنا نام بنانے کے لیے ایسی باتیں کررہا ہوں، یہی وجہ ہے کہ تب بھی اور آج بھی لوگ مجھے خاموش رہنے کو ہی کہتے ہیں‘۔

نانا پاٹیکر اور تنوشری دتہ —فوٹو/ اسکرین شاٹ
نانا پاٹیکر اور تنوشری دتہ —فوٹو/ اسکرین شاٹ

اداکار نے مزید کہا کہ ’کئی سالوں سے میرے سامنے ایسا بہت کچھ ہوا جو مجھے پسند نہیں آیا، بہت کچھ جاننے کے باوجود بھی میں خاموش رہا، کیوں کہ کہیں نہ کہیں مجھے ایسا محسوس ہوتا تھا کہ کوئی مجھے سپورٹ نہیں کرے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کو لوگوں کا نام تو نہیں بتاؤں گا، لیکن وہ کہانیاں ضرور سناؤں گا جو میں جانتا ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: کنگنا رناوٹ کا فلم ہدایت کار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام

عمران نے اپنے کیریئر کے آغاز کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرے کیریئر کی شروعات میں ایک ہدایت کار تھے جو ایک فلم کے لیے اداکارہ کا اوڈیشن کررہے تھے، انہوں نے کئی لڑکیوں کو مجبور کیا کہ وہ بکنی (bikini) میں فوٹو شوٹ کروائیں اور ایسے پوز دیں جن سے وہ دلکش (sexy) لگیں، وہ تمام تصاویر اس ہدایت کار کے لیپ ٹاپ میں موجود ہوتی، وہ کسی کاسٹیوم ٹیسٹ کے لیے نہیں لی جاتی، نہ ہی ان تصاویر کا استعمال مارکیٹنگ کے لیے کیا جاتا ہے، تو آخر وہ ان فوٹوگراف کا کرتے کیا تھے؟‘

رجت کپور —فوٹو/ اسکرین شاٹ
رجت کپور —فوٹو/ اسکرین شاٹ

اداکار نے مزید کہا کہ ’بعدازاں ہدایت کار نے یہ تصاویر شارٹ لسٹ کی گئی تین اداکاراؤں اور سیٹ پر موجود دیگر خواتین کو دکھائیں، مجھے یہ عمل بالکل پسند نہیں آیا، یہ بھی جذباتی اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا ایک طریقہ ہے، اپنی طاقت کو استعمال کرنے کا غلط طریقہ، مجھے امید ہے وہ اداکارہ بھی ضرور آگے بڑھ کر بات کرے گی‘۔

وکاس بہل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’ہر کوئی وکاس بہل کے حوالے سے بات کررہا ہے، میں تین خواتین سے ان کی کہانیاں سن چکا ہوں، جن میں وکاس بہل نے نامناسب انداز میں ہاتھ لگانے کے ساتھ ساتھ اداکاراؤں سے یہ سوال بھی کیا کہ اگر وہ انہیں فلم میں کاسٹ کرلیں گے تو بدلے میں انہیں کیا ملے گا، میں آپ کو وہی بتا رہا ہوں جو مجھے انڈسٹری کے افراد نے بتایا‘۔

مزید پڑھیں: وکاس بہل کو ساتھی ہدایت کاروں نے جنسی مجرم قرار دے دیا

عمران نے کہا کہ ’اگر میں غلط نہیں ہوں تو وکاس بہل کے کیس میں اس لڑکی کی کہانی ایک سال قبل سامنے آئی تھی، فلم انڈسٹری میں ہر کوئی جانتا تھا، 5 سے 6 ماہ قبل میں ایک تقریب میں موجود تھا جہاں بہت سے لوگوں نے شرکت کی تھی، جس کے بعد ہولی وڈ میں می ٹو مہم کے آغاز کے اوپر باتیں ہونا شروع ہوئیں، ایک موقع پر میں نے بولی وڈ کا نام لیا، اور وکاس بہل کے معاملے کا ذکر کیا، چند روز بعد میں نے وکاس کو کئی مشہور شخصیات کے ساتھ تصاویر لیتے دیکھا، اس وقت وکاس ہریتھیک روشن کے ساتھ فلم بنانے جارہے تھے، میں نے سوچا ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ ہولی وڈ میں تو ایسے شخص کو ٹھرایا گیا لیکن یہاں وہ فلمیں بنارہا ہے، ہر کوئی ان سے مل رہا ہے، تب مجھے اندازہ ہوا کہ اس تقریب میں صرف میں ہی ایک عجیب ہوں جس نے یہ بات شروع کی‘۔

آلوک ناتھ —فوٹو/ اسکرین شاٹ
آلوک ناتھ —فوٹو/ اسکرین شاٹ

ماضی میں خاموش رہنے کی اپنی غلطی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عمران نے بتایا کہ وہ آئندہ ان خواتین کو سپورٹ کریں گے اور کبھی ان معاملات میں خاموش نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’لوگ شاید ابھی بھی خاموش رہیں لیکن میں اب خاموش نہیں رہوں گا اور ان خواتین کا سپورٹ کروں گا، میں کسی منفی مقبولیت کا حصہ نہیں بننا چاہتا لیکن جو خواتین اپنی کہانیوں کے ساتھ سامنے آئیں، انہوں نے بہادری کی مثال قائم کی ہے، میں انہیں ایسا محسوس نہیں کرانا چاہتا کہ انڈسٹری میں موجود مرد ان کے ساتھ نہیں، میں طویل عرصے تک خاموش رہا اور یہ میری غلطی تھی‘۔

یہ بھی پڑھیں: رجت کپور نے ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد معافی مانگ لی

عمران کے مطابق بولی وڈ کی کامیاب فنکار ایک ہی وجہ سے خاموش ہیں کیوں کہ وہ ایسے مجرموں کو چھپانا چاہتے ہیں۔

ان کے مطابق ’میں جانتا ہوں لوگ سامنے کیوں نہیں آرہے، میں کسی کا نام نہیں لوں گا کیوں کہ میں جن کی بات کرنے جارہا ہوں وہ کافی بڑے لوگ ہیں اور بغیر ثبوت کوئی مجھ پر بھروسہ نہیں کرے گا، میں سوچ بھی نہیں سکتا کہ ان خواتین پر کیا گزری جنہیں ان سب کا سامنا کرنا پڑا‘۔

یاد رہے کہ بولی وڈ میں می ٹو مہم کا حصہ بنتے ہوئے اداکارہ تنوشری دتہ نے نانا پاٹیکر پر انہیں ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔

کنگنا رناوٹ اور وکاس بہل —فوٹو/ اسکرین شاٹ
کنگنا رناوٹ اور وکاس بہل —فوٹو/ اسکرین شاٹ

بعدازاں کئی خواتین نے سامنے آخر ہدایت کار وکاس بہل پر بھی انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا، جس کے بعد اداکارہ کنگنا رناوٹ نے بھی وکاس بہل کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اپنے ایک خوفناک تجربہ شیئر کیا۔

مزید پڑھیں: آلوک ناتھ نے ریپ اور ہراساں کرنے کا الزام مسترد کردیا

اداکار رجت کپور کے خلاف بھی خواتین سامنے آئیں، تاہم انہوں نے ٹوئٹر پر ان خواتین سے اپنی غلطی پر معافی بھی مانگ لی۔

حال ہی میں لکھاری اور ہدایت کار ونتا نندا نے نامور اداکار آلوک ناتھ پر انہیں ہراساں کرنے اور ریپ کرنے کا الزام لگایا، تاہم آلوک ناتھ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ خاموش رہنا بہتر سمجھتے ہیں۔

ان کے علاوہ کئی بھارتی صحافی خواتین نے بھی می ٹو مہم کا حصہ بنتے ہوئے ان مردوں کے خلاف آواز اٹھائی، جنہوں نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں