وکاس بہل کو ساتھی ہدایت کاروں نے جنسی ملزم قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2018
وکاس بہل نے تاحال الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا—فائل فوٹو: انڈیا ٹائمز
وکاس بہل نے تاحال الزامات پر کوئی جواب نہیں دیا—فائل فوٹو: انڈیا ٹائمز

بولی وڈ ہدایت کار اور فلم ساز وکاس بہل پر گزشتہ روز اداکارہ کنگنا رناوٹ نے الزام عائد کیا تھا کہ ہدایت کار نے انہیں 2014 میں فلم ‘کوئین’ کی شوٹنگ کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا۔

اداکارہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈائریکٹر 2014 میں فلم ‘کوئین’ کی شوٹنگ کے دوران انہیں دیر تک گلے لگانے کے بعد انہیں جنسی طور پر چھوتے اور بالوں کو سونگھتے رہتے’۔

کنگنا رناوٹ کے علاوہ وکاس بہل پر ان کی سابق فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کی خواتین ملازموں نے بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

خواتین ملازموں نے وکاس بہل پر الزام لگایا تھا کہ ‘فینٹم’ پروڈکشن کے تحت 2005 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بمبے ویلوٹ’ کی شوٹنگ اور تشہیر کے دوران ہدایت کار نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کنگنا رناوٹ کا وکاس بہل پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام

اداکارہ اور خواتین کی جانب سے وکاس بہل پر ایک ایسے وقت میں الزامات لگائے گئے، جب ان کی فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کو ان کے شراکت داروں نے تحلیل کیا تھا۔

وکاس بہل بھی ‘فینٹم’ کے ان 4 پارٹنرز میں سے ایک تھے، اس کمپنی کے دیگر شراکت داروں میں فلم سازانوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی اور مدھو منٹینا شامل تھے،اس کمپنی کو 6 اکتوبر کو تحلیل کیا گیا تھا۔

کمپنی کو تحلیل کیے جانے اور اداکاراؤں کے الزامات سامنے آنے کے بعد وکاس بہل کے سابق ساتھیوں اور کاروباری پارٹنرز نے ہدایت کار کو جنسی ملزم قرار دیا ہے۔

انوراگ کشیپ اور وکرم دتیا موٹوانی نے وکاس بہل کی جانب سے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایسے شخص کے ساتھ کام کرنے پر افسوس ہے، جو خواتین کا شکار کرنے پر یقین رکھتے تھے۔

انوراگ کشیپ نے اپنی ٹوئیٹ میں لمبے چوڑے وضاحتی بیان میں بتایا کہ انہیں وکاس بہل کی حرکتوں سے متعلق پہلے ہی بتایا گیا تھا اور وہ اس پر شرمندہ ہیں کہ انہوں نے خواتین کو ہراساں کرنے والے شخص کے ساتھ کام کیا۔

انوراگ کشیپ کے مطابق انہوں نے ‘فینٹم’ کمپنی کے شریک بانی کی حیثیت میں کچھ کرنا چاہا، مگر انہیں اپنے قانونی اختیارات سے متعلق بتایا گیا کہ ان کے پاس محدود آپشن ہیں۔

انوراگ کشیپ نے وکاس بہل کا نشانہ بننے والی تمام خواتین و اداکاراؤں سے معزرت کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ انہیں خواتین کو استعمال کرنے والے شخص کے ساتھ کام کرنے پر شرمندگی ہے۔

دوسری جانب وکرم دتیا موٹوانی نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں طوی وضاحتی بیان میں وکاس بہل کو جنسی ملزم قرار دیا اور کہا وہ نوجوان خواتین کا شکار کرنے کے ماہر تھے۔

وکرم دتیا موٹوانی نے بھی اپنے سابق پارٹنر کے غلط کاموں پر متاثرہ خواتین سے معافی مانگتے ہوئے اعتراف کیا کہ انہیں وکاس بہل کے ساتھ کام کرنے پر افسوس ہے۔

وکاس بہل کون ہیں؟

وکاس بہل نے تاحال کوئی رد عمل نہیں دیا—فائل فوٹو: مس ملانی
وکاس بہل نے تاحال کوئی رد عمل نہیں دیا—فائل فوٹو: مس ملانی

47 سالہ وکاس بہل نے اسپاٹ بوائے کے طور پر کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے بطور فلم پروڈیوسر 2005 میں فلم ‘بلیک’ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا، وہ اس فلم کے ایسوسی ایٹ پروڈیوسر تھے۔

وکاس بہل نے 2011 تک ایسوسی ایٹ پروڈیوسر کے طور پر کام کیا، ان کی بطور ہدایت کار پہلی فلم‘چلر پارٹی’ 2011 میں ریلیز ہوئی۔

وکاس بہل نے صرف 4 فلموں کی ہدایات دی ہیں، جن میں سے 2014 کی فلم ‘کوئین’ پر انہوں نے بھارت کا اعلیٰ فلمی ایوارڈ ‘نیشنل ایوارڈ’ بھی جیتا۔

ان کی ہدایات میں بننے والی تیسری فلم ‘شاندار’ 2015 میں ریلیز ہوئی، جب کہ آئندہ سال ان کی ہدایت کردہ فلم ‘سپر تھرٹی’ ریلیز ہونے کا امکان ہے۔

اطلاعات رہیں کہ وکاس بہل نے 2014 میں خفیہ شادی بھی کی، تاہم بعد ازاں اطلاعات آئیں کہ ان کی شادی کامیاب نہیں ہوسکی۔

وکاس بہل نے شادی سے ایک سال قبل 2013 میں انوراگ کشیپ، وکرم دتیا موٹوانی، اور مدھو منٹینا کے ساتھ پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کا آغاز کیا اور اس کمپنی کے تحت 26 فلموں کو پروڈیوس بھی کیا ہے۔

تاہم اچانک ہی وکاس بہل کے پارٹنرز نے پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کو 6 اکتوبر 2018 کو تحلیل کردیا، جس کے بعد چند گھنٹوں بعد ہی وکاس بہل پر سب سے پہلے اپنی پروڈکشن کمپنی کی خواتین ملازموں نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا۔

خواتین ملازموں نے وکاس بہل پر الزام لگایا تھا کہ ‘فینٹم’ پروڈکشن کے تحت 2005 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بمبے ویلوٹ’ کی شوٹنگ اور تشہیر کے دوران ہدایت کار نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

خواتین ملازموں کے بعد 7 اکتوبر کو کنگنا رناوٹ اور پھر 8 اکتوبر کو ایک اور اداکارہ نے بھی وکاس بہل پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا۔

اپنے خلاف الزامات سامنے آنے اور اچانک فلم پروڈکشن کو تحلیل کیے جانے پر تاحال وکاس بہل نے کوئی بیان نہیں دیا۔

تحلیل کی گئی پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کے تحت آخری فلم ‘سپر تھرٹی’ آئندہ برس ریلیز ہوگی، جس کی شوٹنگ جاری ہے اور اس کی ہدایات بھی وکاس بہل ہی دے رہے ہیں، اس میں ہریتھک روشن مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔

‘ہدایت کار نے زبردستی بوسہ دینے کی کوشش کی’

بولی وڈ ہدایت کار وکاس بہل پر گزشتہ روز ہی اداکارہ کنگنا رناوٹ اور ان کی پرانی فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کی ایک خاتون ملازم نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔

کنگنا رناوٹ فلم پروڈکشن کمپنی ‘فینٹم’ کی خواتین ملازموں کے بعد وکاس بہل پر ایک اور اداکارہ نے بھی جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہدایت کار نے انہیں ایک بار زبردستی گلے لگا کر بوسہ دینے کی کوشش کی۔

نشریاتی ادارے ‘مس ملانی’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک معروف اداکارہ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وکاس بہل چالباز شخص ہیں، وہ ہمیشہ خواتین کے قریب آنے اور انہیں چھونے کے مواقع تلاش کرتے رہتے ہیں۔

اداکارہ نے ایک واقعے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وکاس بہل نے انہیں ایک بار زبردستی گلے لگاکر ان کو بوسہ دینے کی کوشش کی، تاہم وہ وہاں سے کسی طرح فرار ہونے میں کامیاب ہوگئیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ وہ اس واقعے کے بعد اپنے بوائے فرینڈ کے پاس گئیں اور انہیں وکاس بہل کی حرکت کا بتا دیا۔

اداکارہ کے مطابق وہاں سے فرارہوجانے کے بعد وکاس بہل انہیں مسلسل موبائل پیغامات بھیجتے رہے اور انہیں یقین دلاتے رہے کہ وہ نہ تو شراب نوشی کرتے ہیں اور نہ سگریٹ نوشی تو پھر وہ ان سے بھاگی کیوں؟

اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ وکاس بہل کے ایسے کارناموں سے اس کی اہلیہ بھی باخبر تھی۔

اداکارہ نے یہ نہیں بتایا کہ وکاس بہل نے انہیں کس موقع پر اور کب زبردستی بوسہ دینے کی کوشش کی اور نہ ہی نشریاتی ادارے نے رپورٹ میں اداکارہ سے متعلق کوئی خاص معلومات فراہم کی۔

تاہم رپورٹ میں بتایا گیا کہ وکاس بہل پر الزام لگانے والی اداکارہ کے بوائے فرینڈ نے بھی اس واقعے کی تصدیق کی۔

کنگنا رناوٹ اور ‘فینٹم’ فلم پروڈکشن کی خواتین کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات سامنے آنے کے بعد تاحال وکاس بہل نے کوئی رد عمل نہیں دیا۔

وہ اپنی آنے والی فلم ‘سپر تھرٹی’ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس میں ہریتھک روشن مرکزی کردار میں نظر آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں