افغانستان، دھماکے اور عام انتخابات

20 اکتوبر 2018

افغانستان میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں سخت سیکیورٹی میں عام انتخابات منعقد کیے گئے جس میں لوگوں میں ہزاروں کی تعداد میں جوق در جوق آ کر ووٹ دیے۔

ملک کے عام انتخاب میں پارلیمان کی 250نشستوں پر کل 2ہزار 450امیدوار مدمقابل ہیں اور 21ہزار پولنگ اسٹیشنز کی سیکیورٹی کے لیے 70ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔

ہفتے کو صبح سات بجے ووٹنگ شروع ہوئی لیکن کئی مقامات پر تاخیر بھی دیکھنے کو ملی اور متعدد پولنگ اسٹیشنز میں 4 سے 5 گھنٹے تاخیر سے پولنگ شروع ہوئی۔

پولنگ تاخیر سے شروع ہونے پر عوام کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے رائے دہی کے استعمال کے عمل کو رات 8بجے تک توسیع دے دی گئی۔

انتخابات سے قبل ملک بھر میں طالبان کی جانب سے پرتشدد واقعات کے بعد پولنگ کے دن بھی حملوں کا سلسلہ نہ رک سکا اور کابل میں انتخابی ریلی کے دوران حملے میں کم از کم 15افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی طالبان کے حملوں اور پرتشدد واقعات کی اطالاعات موصول ہوئی ہیں۔

انتخابات کے عمل کے دوران نئے بائیو میٹرک طریقہ کار کا استعمال کیا گیا اور چند جگہوں پر ریکارڈ تعداد میں لوگوں کی جانب سے ووٹنگ کی اطلاعات ملیں لیکن ساتھ ساتھ بائیو میٹرک کے عمل سے ناواقفیت کے سبب پولنگ کے عملے کی جانب سے شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔

اپنے بچے کے ہمراہ آنے والے خاتون حق رائے دہی کا استعمال کر رہی ہیں— فوٹو: اے پی
اپنے بچے کے ہمراہ آنے والے خاتون حق رائے دہی کا استعمال کر رہی ہیں— فوٹو: اے پی
انتخابی عمل کے آغاز سے قبل پولنگ اسٹیشن کا عمل بیلٹ بکس سمیت دیگر ضروری سامان سیٹ کر رہا ہے— فوٹو: اے پی
انتخابی عمل کے آغاز سے قبل پولنگ اسٹیشن کا عمل بیلٹ بکس سمیت دیگر ضروری سامان سیٹ کر رہا ہے— فوٹو: اے پی
کابل کے ایک پولیس اسٹیشن کے باہر سیکیورٹی اہلکار ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والوں کی تلاشی لے رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
کابل کے ایک پولیس اسٹیشن کے باہر سیکیورٹی اہلکار ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والوں کی تلاشی لے رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والا ووٹر اپنے پسندیدہ امیدوار کا نام تلاش کر رہا ہے— فوٹو: اے پی
ووٹ ڈالنے کے لیے آنے والا ووٹر اپنے پسندیدہ امیدوار کا نام تلاش کر رہا ہے— فوٹو: اے پی
صوبہ ہلند میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن کے باہر قطار میں کھڑے ہیں— فوٹو: اے پی
صوبہ ہلند میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ اسٹیشن کے باہر قطار میں کھڑے ہیں— فوٹو: اے پی
بائیو میٹرک شناخت کی غرض سے ووٹنگ کے لیے آںے والے شخص کی تصویر لی جا رہی ہے— فوٹو: اے ایف پی
بائیو میٹرک شناخت کی غرض سے ووٹنگ کے لیے آںے والے شخص کی تصویر لی جا رہی ہے— فوٹو: اے ایف پی
اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک سکھ ووٹر کی بائیو میٹرک کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے— فوٹو: اے پی
اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک سکھ ووٹر کی بائیو میٹرک کے ذریعے شناخت کی جا رہی ہے— فوٹو: اے پی
پولنگ کے دوران خواتین کی بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کیا— فوٹو: اے پی
پولنگ کے دوران خواتین کی بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کیا— فوٹو: اے پی
پولنگ اسٹیشن پر موجود الیکشن کمیشن کا عملہ بیلٹ پیپرز کو ترتیب وار رکھ رہا ہے— فوٹو: اے پی
پولنگ اسٹیشن پر موجود الیکشن کمیشن کا عملہ بیلٹ پیپرز کو ترتیب وار رکھ رہا ہے— فوٹو: اے پی
کابل میں انتخابی ریلی میں حملے میں 13افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیا ہوا ہے— فوٹو: اے پی
کابل میں انتخابی ریلی میں حملے میں 13افراد کی ہلاکت کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیا ہوا ہے— فوٹو: اے پی
حق رائے کا استعمال کرنے والی خاتون انگلی پر سیاہی کا نشان دکھا رہی ہیں— فوٹو: اے پی
حق رائے کا استعمال کرنے والی خاتون انگلی پر سیاہی کا نشان دکھا رہی ہیں— فوٹو: اے پی