79 سالہ گداگر خاتون، کروڑوں روپے کی جائیداد کی مالکہ

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2018
خاتون کے بیٹے نے بتایا کہ انہوں نے اپنی والدہ کوکئی مرتبہ منع کیا لیکن وہ سنتیں نہیں—آن لائن فوٹو
خاتون کے بیٹے نے بتایا کہ انہوں نے اپنی والدہ کوکئی مرتبہ منع کیا لیکن وہ سنتیں نہیں—آن لائن فوٹو

چین میں ایک ریلوے اسٹیشن پر زیادہ تر وقت بھیک مانگنے والی 79 سالہ گدا گر خاتون کے بارے میں انکشاف ہوا کہ وہ نہ صرف پینشن وصول کرتی ہیں بلکہ 5 منزلہ حویلی میں رہتی ہیں اور متعدد ریٹیل اسٹورز اور جائیداد کی مالک ہیں جس سے کرایہ بھی آتا ہے۔

خاتون کے بارے میں یہ انکشاف اس وقت منظر عام پر آیا جب ریلوے اسٹیشن انتظامیہ نے لوگوں کو لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کے ذریعے خبردار کیا کہ ضعیف خاتون کی کہانی پر یقین نہ کریں کیوں کہ ان کی حقیقت اس سے مختلف ہے جو وہ پیش کرتی ہیں۔

یہ بات منظر عام پر آنے کے بعد خاتون کے بیٹے نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایک شاندار 5 منزلہ حویلی میں رہتے ہیں اور متعدد جائیدادوں کے مالک ہیں جو کرایے پر دی ہوئی ہیں جبکہ خود وہ خاندانی فیکٹری چلاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کئی مرتبہ اپنی والدہ کو بھیک مانگنے سے منع کیا ہے لیکن وہ سنتی نہیں، ان کا کہنا تھا میں نے اپنی والدہ سے کہا آپ کو اپنی بدنامی کا خوف نہیں لیکن ہمیں ہے۔

یہ بھی دیکھیں: قوت خرید کا بھرپور مظاہرہ کرتی گداگر

بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ ہم انہیں روزانہ لذیذ کھانے مہیا کرتے لیکن اس کے باوجود وہ بھیک مانگنے جاتی ہیں، پیسے کے معاملے میں وہ بہت سے افراد سے زیادہ امیر ہیں جبکہ ان کے بینک اکاؤنٹس میں بھی کافی رقم موجود ہے۔

خاتون کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ پہلے انہوں نے ریلوے اسٹیشن پر نقشے فروخت کرنا شروع کیے لیکن انتظامیہ نے انہیں روک دیا جس کے بعد انہوں نے بھیک مانگنے کا آغاز کردیا جس کے لیے وہ صبح 10 بجے آتی ہیں اور 8 بجے رات تک موجود رہتیں۔

کچھ افراد کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاتون روزانہ گداگری کے ذریعے 300 یو آن یعنی تقریباً 6 ہزار پاکستانی روپے تک جمع کر لیتی ہیں۔

خاتون کے بیٹے نے اپنی والدہ کو بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے ان کی تصاویر مختلف جگہوں پر تقسیم کیں اس کے ساتھ ان کی معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کر کے انہیں رقم دینے سے بھی منع کیا لیکن اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا جس کے بعد ریلوے اسٹیشن انتظامیہ نے خود لوگوں کو آگاہ کرنا شروع کردیا۔

اس معاملے کا پتا چلنے کے بعد کئی لوگوں نے خاتون کو غریبوں کا حق مانگنے پر تنقید کا نشانہ بنایا وہیں کچھ لوگوں نے ان کے بیٹے کو صحیح دیکھ بھال نہ کرنے کا بھی ذمہ دار قرار دیا تاہم ان کے بیٹے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے ساتھ رہتی ہیں لیکن ان پر ہر وقت نظر رکھنا ممکن نہیں۔

دوسری جانب خاتون گداگر کا کہنا ہے کہ وہ سارا دن گھر میں نہیں بیٹھ سکتیں اس لیے بھیک مانگ کر اتنے پیسے اکٹھے کرنا چاہتی ہیں کہ جب وہ بوڑھی ہوجائیں تو اپنے لیے خادمہ رکھ سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں