اردن کو ایک مرتبہ پھر سیلاب کا سامنا

10 نومبر 2018

اردن میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران دوسری مرتبہ بارشوں اور خطرناک سیلاب سے درجنوں افراد جاں بحق اور کئی لاپتہ ہوگئے جبکہ سیاحوں کی بڑی تعداد بھی متاثر ہوگئی ہے۔

اردن کے جنوب مغربی علاقوں کے علاوہ بڑے شہروں معان، البترا، وادی موسیٰ اور دارالحکومت عمان کے قریبی علاقوں میں سیلاب سے تباہی پھیل گئی ہے۔

سیاحوں کی جنت سمجھے جانے والے تاریخی شہر البترا میں 4 ہزار سیاح پھنس گئے تھے تاہم حکام کا دعویٰ ہے کہ تمام سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور اب وہ محفوظ ہیں۔

اردن میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق موصول اطلاعات کے مطابق 11 افراد کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ کئی لاپتہ ہیں۔

قبل ازیں گزشتہ ماہ آنے والے سیلاب سے درجنوں افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں اکثریت بچوں کی تھی جس کے بعد وزیر تعلیم اور وزیر سیاحت نے اپنے عہدوں سے بھی استعفیٰ دیا تھا۔

امدادی کارکن لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں—فوٹو:اے پی
امدادی کارکن لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں—فوٹو:اے پی
المضعبہ سمیت کئی شہروں میں امدادی کام جاری ہے—فوٹو:اے پی
المضعبہ سمیت کئی شہروں میں امدادی کام جاری ہے—فوٹو:اے پی
اردن کے تاریخی شہر البترا میں ہزاروں سیاح موجود تھے تاہم انہیں محفوظ مقام میں منتقل کیا گیا—فوٹو:اے پی
اردن کے تاریخی شہر البترا میں ہزاروں سیاح موجود تھے تاہم انہیں محفوظ مقام میں منتقل کیا گیا—فوٹو:اے پی
اردن کے کئی شہروں میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے—فوٹو:اے پی
اردن کے کئی شہروں میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے—فوٹو:اے پی
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے فوج سمیت دیگر اداروں سے مدد لی گئی ہے—فوٹو:اے پی
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے فوج سمیت دیگر اداروں سے مدد لی گئی ہے—فوٹو:اے پی
البترا کو سیاحوں کی جنت سمجھا جاتا ہے جہاں مقبرے، مندر اور تراشیدہ چٹانوں کا ایک سلسلہ موجود ہے—فوٹو:اے ایف پی
البترا کو سیاحوں کی جنت سمجھا جاتا ہے جہاں مقبرے، مندر اور تراشیدہ چٹانوں کا ایک سلسلہ موجود ہے—فوٹو:اے ایف پی
اردن کے جنوب مغربی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں—فوٹو:اے ایف پی
اردن کے جنوب مغربی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں—فوٹو:اے ایف پی
امدادی کارکنوں کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں کی جانب بھیج دیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
امدادی کارکنوں کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں کی جانب بھیج دیا گیا—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے کئی افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے—فوٹو:اے ایف پی
رپورٹس کے مطابق سیلاب کی سطح 4 میٹر بلند تھی—فوٹو: اے ایف پی
رپورٹس کے مطابق سیلاب کی سطح 4 میٹر بلند تھی—فوٹو: اے ایف پی
البترا شہر میں 4 ہزار سیاح موجود تھے—فوٹو:اے ایف پی
البترا شہر میں 4 ہزار سیاح موجود تھے—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان بھی پہنچا ہے—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان بھی پہنچا ہے—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان بھی پہنچا ہے—فوٹو:اے ایف پی
سیلاب سے نہ صرف جانی بلکہ مالی نقصان بھی پہنچا ہے—فوٹو:اے ایف پی
اردن میں گزشتہ ماہ بھی شدید سیلاب آیا تھا—فوٹو:اے ایف پی
اردن میں گزشتہ ماہ بھی شدید سیلاب آیا تھا—فوٹو:اے ایف پی