وینزویلا کی حسینہ مس انٹرنیشنل منتخب

12 نومبر 2018
مریم کلاریٹ 2017 میں مس وینزویلا منتخب ہوئی تھیں—فوٹو: مس انٹرنیشنل
مریم کلاریٹ 2017 میں مس وینزویلا منتخب ہوئی تھیں—فوٹو: مس انٹرنیشنل

تیل و گیس سمیت نسوانی خوبصورتی سے مالا مال جنوبی امریکی ملک وینزویلا نے ایک بار پھر ہر سال ہونے والے ’مس انٹرنیشنل’ کے مقابلہ حسن کا میلہ جیت لیا۔

اس سے قبل بھی وینزویلا کی 7 حسینائیں ’مس انٹرنیشنل‘ منتخب ہوچکی ہیں۔

آٹھویں بار وینزویلا کی 20 سالہ حسینہ مریم کلاریٹ ویلزاکو گارشیا نے دنیا کے درجنوں حسیناؤں کو شکست دے کر ’مس انٹرنیشنل 2018‘ کا اعزاز اپنے نام کیا۔

مریم کلاریٹ ویلزاکو گارشیا کی جیت کے بعد وینزویلا وہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا، جس کی حسیناؤں نے اب تک سب سے زیادہ مس انٹرنیشنل کے اعزازات اپنے نام کیے ہیں۔

نہ صرف مس انٹرنیشل بلکہ وینزویلا کی حسینائیں مس ورلڈ اور مس یونیورس کے اعزازات بھی متعدد بار اپنے نام کر چکی ہیں۔ مس انٹرنیشنل 2018 کی تقریب کا انعقاد 10 نومبر کو جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہوا۔

مریم نے فائنل میں 7 حسیناؤں کو شکست دی—فوٹو: مس انٹرنیشنل
مریم نے فائنل میں 7 حسیناؤں کو شکست دی—فوٹو: مس انٹرنیشنل

مس انٹرنیشنل کے فائنل میں فلپائن، وینزویلا، کولمبیا، جنوبی افریقا اور رومانیہ سمیت 8 ممالک کی حسینائیں پہنچی تھیں، جن کو 20 سالہ مریم کلاریٹ نے پیچھے چھوڑ دیا۔

مریم کلاریٹ ویلازکو گارشیا مس انٹرنیشنل منتخب ہونے سے قبل مس وینزویلا منتخب ہوئی تھیں۔

پہلی اور دوسری رنر اپ—فوٹو: مس انٹرنیشنل
پہلی اور دوسری رنر اپ—فوٹو: مس انٹرنیشنل

مس انٹرنیشنل کا اعزاز حاصل کرنے کے بعد وہ عالمی سطح پر ثقافت، فیشن اور پیار و محبت کی تشہیر کی ذمہ داریاں نبھائیں گی اور مس انٹرنیشنل کا انعقاد کرنے والی تنظیم انہیں فنڈز مہیا کرے گی۔

مس انٹرنیشنل 2018 کے فائنل میں پہلی رنر اپ کی پوزیشن فلپائن کی حسینہ ماریہ اہتسا مانالو نے حاصل کی۔

تیسری اور چوتھی رنر اپ—فوٹو: مس انٹرنیشنل
تیسری اور چوتھی رنر اپ—فوٹو: مس انٹرنیشنل

رنر اپ کی دوسری پوزیشن جنوبی افریقہ، تیسری رومانیہ اور چوتھی کولمبیا کی حسینہ اینابیلا کاسترو نے حاصل کی۔

علاوہ ازیں مس انٹرنیشنل کے ایونٹ کے دوران ’مس انٹرنیشل ایشیا، مس انٹرنیشل امریکا، مس انٹرنیشنل یورپ، مس انٹرنیشنل افریقہ، مس انٹرنیشنل اوشین، مس نیشنل کاسٹیوم، مس پرفیکٹ باڈی اور مس بیسٹ ڈریسر 2018‘ کا بھی انتخاب کیا گیا۔

مس انٹرنیشنل افریقہ اور ایشیا—فوٹو: مس انٹرنیشنل
مس انٹرنیشنل افریقہ اور ایشیا—فوٹو: مس انٹرنیشنل

تبصرے (0) بند ہیں