سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کے ہٹلر والے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی سوچ ووٹ کی توہین ہے۔

سکھر میں ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ضیاء الحق, یحییٰ خان, ایوب خان یا کسی اور آمر نے خود کو ہٹلر سے تشبیہہ نہیں دی چناچہ ہر جمہوری سوچ رکھنے والے فرد کو وزیر اعظم کے اس بیان پر حیرانی ہوئی ہے۔

خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسی سوچ رکھنے والا ملک کا وزیر اعظم بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حالات کے مطابق یوٹرن نہ لینے والا لیڈر نہیں ہوتا، عمران خان

خطاب میں 18 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم نے وفاق کو مضبوط بنانے کے لیے صوبوں کو اختیارات دیئے اٹھارہویں ترمیم لائے لیکن آج ہٹلر کی سربراہی میں اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اٹھارہویں ترمیم کا تحفظ کریں گے پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور اس کی فیڈریشن کو مضبوط ہونا چاہیے، پاکستان کا کوئی شخص برداشت نہیں کرے گا کہ اٹھارہویں ترمیم ختم ہو۔

انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مدر آف آل انسٹیٹیوشنز ہوا کرتی ہے مگر 40 سال تک قابض آمروں نے اس کا حلیہ بگاڑدیا تھا انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے اقتدار میں آکر اس کا حلیہ درست کیا مگر آج اس پارلیمنٹ میں جوزبان استعمال کی جارہی ہے اس پر شرم آتی ہے، ہم نے کبھی ایسی گفتگو نہیں کی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے نئے پاکستان کیلئے نئے وعدے

پی پی پی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے نیشنل فنانس کمیشن( این ایف سی )ایوارڈ دیا اور صوبوں کو ان کے حقوق دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ یہاں پر آج تک حقیقی جمہوریت نہیں آئی جن سیاستدانوں نے ادارے بنائے ان کا احتساب ہورہاہے باقی آمروں کا نہیں ہورہا۔

خورشید شاہ نے کہا کہ بھٹو اس ملک کو مضبوط بنانا چاہتے تھے اس لیے انہیں قتل کیا گیا بھٹو نے وفاق کو مضبوط کیا اور بینظیر اور نوازشریف نےاس کو تقویت دی تھی لیکن کل یہ تبدیلی آئی کہ ہٹلر سامنے آگیا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ جان بوجھ کر ملک کے سسٹم کو خراب کیا جارہا ہے، ملک میں 1952سے احتساب کیا جانا چاہئے جب ایک آمر کو گورنر بنایا گیا تھا اس کے ساتھ بھٹو کے مقدمے کو ری اوپن کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’پلاٹ یا اراضی پر قبضہ ثابت ہوا تو الیکشن سے دستبردار ہوجاؤں گا‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں سینئر کالم نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ حالات کے مطابق یوٹرن نہ لینے والا کبھی کامیاب لیڈر نہیں ہوتا، تاریخ میں نپولین اور ہٹلر نے یوٹرن نہ لے کر تاریخی شکست کھائی۔

وزیر اعظم کامزید کہنا تھا کہ جو یوٹرن لینا نہیں جانتا، اس سے بڑا بے وقوف لیڈر نہیں، تاہم نوازشریف نے عدالت میں یوٹرن نہیں لیا بلکہ جھوٹ بولا تھا۔

وزیر اعظم کے اس بیان پر اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سےشدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں