کیا انسان مستقبل کی پیشگوئی کرسکتا ہے؟

23 نومبر 2018
ایک امریکی تحقیق میں یہ دلچسپ دعویٰ سامنے آیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو
ایک امریکی تحقیق میں یہ دلچسپ دعویٰ سامنے آیا ہے— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا انسان مستقبل کی پیشگوئی کرسکتا ہے؟ اگر نئی تحقیق کے نتائج کو مانا جائے تو درحقیقت ایسا ممکن ہے۔

جی ہاں ایک امریکی تحقیق میں یہ دلچسپ دعویٰ سامنے آیا ہے۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق انسانی دماغ میں 2 اندرونی 'گھڑیاں' ہوتی ہیں جو کہ مستقبل قریب کی پیشگوئی کرسکتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ہماری ذہنی تاریں آنے والے اگلے چند سیکنڈز کی پیشگوئی کرسکتی ہیں۔

ان اندرونی گھڑیوں میں سے ایک ماضی کے تجربات پر انحصار کرتی ہے جبکہ دوسری ردہم پر کام کرتی ہے مگر یہ دونوں انتہائی اہم ہیں کیونکہ یہ دنیا میں ہماری سمت کا تعین کرتی ہیں۔

یہ گھڑیاں انسانوں کو یہ جاننے کا موقع دیتی ہیں کہ ٹریفک سگنل سبز ہونے سے ایک لمحہ پہلے کب ایکسیلیٹر پیڈل پریس کرنا ہے اور یہ بھی بتاتی ہے کہ کسی گانے کی اگلی لائن کب گانا ہے۔

انسانی دماغ کے اس راز کو اس وقت دریافت کیا گیا جب ماہرین نے پارکنسن کے امراض کے شکار افراد کے معمولات کا جائزہ لیا۔

محققین کے مطابق کھیلوں، موسیقی، تقاریر یا کوئی بھی شعبہ ہو، ہماری تحقیق سے معلوم ہوا کہ انسانی ٹائمنگ کوئی غیردانستہ عمل نہیں بلکہ ایسے 2 ذرائع ہیں جو ہمیں عارضی پیشگوئی کرنے دیتے ہیں اور اس کے لیے وہ دماغ کے مختلف حصوں پر انحصار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اکھٹے مل کر یہ دماغی نظام ہمیں نہ صرف حال میں رہنے دیتے ہیں بلکہ مستقبل میں متحرک انداز سے شریک بھی کرتے ہیں۔

ان نتائج سے یہ بھی عندیہ ملتا ہے کہ اگر ان گھڑیوں میں سے ایک بھی غلط ہوجائے تو دوسری اس سے بچانے کے لیے حرکت میں آتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز جرنل میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں