اگر کوئی سلیکا جیل کھالے تو پھر؟

25 نومبر 2018
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

یہ چیزوں کو نمی سے محفوظ رکھنے والی پڑیا (سلیکا جیل بیگ) دواؤں، جوتوں یا دیگر اشیاءکے ڈبوں کے اندر ملتی ہے اور اس پر لکھا ہوتا ہے کہ اسے کھائیں مت۔

اور آپ کو شاید یاد ہو کہ بچپن میں والدین کس طرح اس پڑیا کو چھین کر دور پھینک دیتے ہیں یا کہیں سنبھال کر رکھ دیتے ہیں۔

مگر کوئی انہیں کھالیں تو پھر کیا ہوگا؟

مزید پڑھیں : کیا اس معمولی پڑیا کے فوائد سے واقف ہیں؟

درحقیقت ان بیگز کے اندر سلیکون ڈائی آکسائیڈ کے دانے سے موجود ہوتے ہیں جو اپنے ارگرد موجود کسی بھی چیز کو خشک کردیتے ہیں۔

یہ دانے زہریلے تو نہیں ہوتے اور جیسا اوپر لکھا جاچکا ہے کہ یہ چیزیں خشک رکھنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں جو کہ اضافی نمی کو جذب کرکے چیزوں کو خشک کرتے ہیں۔

اگر آپ غلطی سے ان دانوں کو کھالیں تو اطمینان رکھیں کہ وہ زہریلے نہیں اور یہ جسم کے اندر ہضم بھی نہیں ہوتے اور نہ ہی کسی غذا کی طرح غذائی نالی سے گزرتے ہیں۔

اگر کوئی کھالے تو پھر؟

چونکہ یہ زہریلے نہیں ہوتے تو اس کا مطلب یہ نہیں انہیں کھا بھی لینا چاہئے، درحقیقت یہ کھانے کے لیے نہیں ہوتے۔

یہ زہریلے تو نہیں ہوتے مگر نگلنے پر جسم کو ڈی ہائیڈریشن کا شکار ضرور کرسکتے ہیں اور اس کے لیبل پر ڈو ناٹ ایٹ کی جو وارننگ ہوتی ہے وہ درحقیقت چھوٹے بچوں کے لیے ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کیا چیونگم نگلنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

اگر کوئی غلطی سے ان دانوں کو کھالے تو اسے فوری طور پر کچھ گلاس پانی پلانا چاہئے تاکہ ڈی ہائیڈریشن کو ٹالا جاسکے۔

اس کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کریں خصوصاً اگر بچہ کھالے کیونکہ انہیں صرف ڈی ہائیڈریشن کا ہی خطرہ نہیں ہوتا بلکہ یہ گلے میں پھنس کر دم گھونٹنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں