متحدہ عرب امارات نے قومی دن کے موقع پر جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا پانے والے برطانوی طالب علم میتھیو ہیجز سمیت 700 قیدیوں کی سزا معاف کرکے انہیں رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے قومی دن کے موقع پر 700 قیدیوں کی سزا معاف کرنے کا اعلان کیا جس میں میتھیو ہیجز بھی شامل ہیں۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق ‘میتھیو ہیجز کو قانونی معاملات مکمل ہوتے ہی متحدہ عرب امارات چھوڑنے کی اجازت ہوگی’۔

متحدہ عرب امارات کے حکام نے ایک نیوز کانفرنس میں میتھیو ہیجز کی فوٹیجز دکھائیں جس میں وہ برطانوی خفیہ ایجنسی 'ایم آئی سِکس' کے ایجنٹ ہونے کا اعتراف کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات: جاسوسی کے جرم پر برطانوی طالب علم کو عمرقید

ہیجز کی رہائی کے حوالے سے حکومتی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ برطانوی حکام کی جانب سے میتھیو ہیجز کے خاندان کے بھیجے گئے ایک خط کے جواب میں صدارتی معافی دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ متھیو ہیجز کو گزشتہ ہفتے ابوظہبی کی ایک عدالت نے جاسوسی کے جرم میں تاحیات قید کی سزا سنائی تھی۔

اماراتی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ ہیجز ‘100فیصد خفیہ سروس کے ایجنٹ تھے اور انہیں جاسوسی کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی’۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیجز نے متحدہ عرب امارات کے حکمراں خاندان، فوج اور یمن جنگ میں شراکت سے متعلق معلومات اکٹھا کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای: برطانوی محقق ‘جاسوسی’ کے الزام میں گرفتار

میتھیو ہیجز کو رواں سال 5 مئی کو دبئی ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور عہدیداروں کے مطابق انہیں ایک وکیل بھی دیا گیا تھا اور حراست کے دوران اہل خانہ سے بات کرنے کی بھی اجازت تھی۔

متحدہ عرب امارات کے خارجہ امور کے وزیر انور محمد قرقاش کا کہنا تھا کہ میتھیو ہیجز رہائی سے دونوں ممالک کو اپنے تعلقات کو بہتر کرنے پر توجہ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ‘متحدہ عرب امارات کی ہمیشہ سے یہی امید تھی کہ اس معاملے کا حل طویل شراکت داری کے عام طریقوں سے نکال لیا جائے گا’۔

انور محمد قرقاش نے کہا کہ ‘یہ سیدھا سادھا معاملہ تھا جو متحدہ عرب امارات کی کوششوں کے باوجود غیر ضروری طور پر پیچیدہ بن گیا تھا’۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات: جاسوسی کے الزام میں گرفتار برطانوی محقق ضمانت پر رہا

ادھر برطانوی سیکریٹری خارجہ جیریمی ہنٹ نے متحدہ عرب امارات کے فیصلے پر شکریہ ادا کیا۔

جیریمی ہنٹ نے ٹویٹر میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘میتھیو ہیجز سے متعلق شاندار خبر ہے لیکن ہم الزامات سے متفق نہیں تھے، تاہم متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے مسئلے کو فوری حل کرنے پر مشکور ہیں’۔

واضح رہے کہ 31 سالہ برطانوی پی ایچ ڈی کے طالب علم 2011 میں عرب بہار کے بعد متحدہ عرب امارات میں بیرونی اور اندرونی سیکیورٹی پالیسی کے موضوع پر تحقیق کر رہے تھے، انہیں رواں سال 5 مئی کو دبئی میں گرفتار کیا گیا تھا۔

میتھیو ہیجز کی گرفتار ی پر ان کی اہلیہ ڈینیل ٹیجاڈا نے کہا تھا کہ وہ محض تعلیمی نوعیت کی تحقیق کر رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں