ہاکی ورلڈ کپ میں عبرتناک شکست، تحقیقات کیلئے کمیشن تشکیل

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2018
— فوٹو:انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن ٹوئٹر
— فوٹو:انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن ٹوئٹر

پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر خالد کھوکھر نے قومی ٹیم کی ورلڈ کپ میں شکست پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ پاکستان ہاکی ٹیم بھارت کے شہر بھووینشور میں جاری ورلڈ کپ میں بغیر کوئی میچ جیتے ایونٹ سے باہر ہوگئی۔

کمیشن کی سربراہی سابق اولمپیئن رشید جونیئر کریں گے جبکہ منظور الحسن سینئر، شاہد علی خان اور ماجد بشیر بھی اس کا حصہ ہوں گے۔

پی ایچ ایف کی جانب سے بنایا جانے والا یہ 4 رکنی کمیشن حالیہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی شکست اور ہاکی کے زوال کی تحقیقات کرے گا۔

مزید پڑھیں: ہاکی ورلڈکپ: پاکستان، نیدرلینڈز سے شکست کے باوجود پری کوارٹر فائنل میں

اس کے علاوہ ماجد بشیر انکوائری کمیشن کے لیگل ایڈوائزر اور اس کے سیکریٹری بھی ہوں گے۔

صدر پی ایچ ایف خالد سجاد کھوکھر نے کمیشن کو مکمل اختیارات کے ساتھ تحقیقات کا مینڈیٹ دے دیا۔

کمیشن پاکستان ہاکی ٹیم کی شکست سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ اور سفارشات 15 روز میں مکمل کرکے صدر کو پیش کرے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان کا پہلا میچ جرمنی سے تھا جس میں اسے 0-1 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، تاہم امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ پاکستان ایونٹ میں کم بیک کرنے کی کوشش کرے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ہاکی ٹیم کے نائب کپتان پر عائد پابندی ختم

اگلے ہی میچ میں پاکستان نے بہتر کھیل پیش کرنے کی کوشش کی لیکن ملائیشیا کے خلاف یہ میچ 1-1 سے برابر ہوگیا۔

اس کے بعد پہلے مرحلے کے تیسرے میچ میں نیدرلینڈز نے پاکستان کو 1-5 سے شکست دے دی تھی، تاہم جرمنی کے ہاتھوں ملائیشیا کی شکست کی وجہ سے پاکستان کراس اوور راؤنڈ تک پہنچ گیا۔

کراس اوور راؤنڈ میں پاکستان کا مقابلہ بیلجیئم سے ہوا جس میں قومی ٹیم کو 0-5 کی عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Talha Dec 13, 2018 01:54pm
Sirf Dramay..........sab kuch decided hi raha ho ga......
Irfan anwar Dec 13, 2018 07:57pm
پاکستان ٹیم جس طرح ورلڈ کپ سے خارج ہوئی ہے اسے دیکھ کر تو حیرت ہوتی ہے کہ یہ ٹیم ورلڈ کپ میں داخل کیسے ہو گئی تھی کوئی ٹیم جان بوجھ کر میچ نہیں ہارتی، پاکستان نے جرمنی، ملائشیا، ہالینڈ اور بیلجئم کے ساتھ میچ کھیلے اور سکور باالترتیب 0-1, 1-1, 1-5, 0-5 رہا مزکورہ چاروں ٹیمیں اچھی ٹیمیں ہیں دیکھا جائے تو پہلے دونوں میچز پاکستان نے اچھے کھیلے لیکن اس کے بعد کارکردگی بد سے بدتر ہوگئی جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ اگر ٹیم کو ایک اور میچ کھیلنا پڑ جاتا تو سکور 0-12 ہوتا۔ میرے نزدیک اس کی وجہ مہارت کا فقدان نہیں بلکہ فٹنس اور سٹیمنا کی کمی ہے ہماری ٹیم یقینی طور پہ فٹنس کے اس معیار پر پورا نہیں اتر پائی جو بین الاقوامی لیول پر درکار ہے۔ یہ ٹیم کسی بھی اچھی سے اچھی ٹیم کے خلاف ایک میچ تو اچھا کھیل سکتی ہے مگر چار مسلسل میچ نہیں۔۔۔۔۔۔ اس لئے ٹیم کی انکوائری کی بجائے اس کی 'خوراک' پر توجہ دیں۔