اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پمز ہسپتال میں ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو ہر ماہ کی 10 تاریخ تک وظائف ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا کہ وظائف نہ دینے کی صورت میں کالجز کے سی ای او کے خلاف کارروائی ہوگی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پمز میں ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو وظائف کی عدم ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: پمز والوں سے بس ایک سوال، ’میرے بچے کا کیا قصور تھا؟‘

دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 3 سو 70 میڈیکل گریجویٹس ہاؤس جاب کر رہے ہیں اور انہیں ایک پیسہ نہیں دیا جارہا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے گریجویٹس کو وظائف دینا ان کالجز کی ذمہ داری ہے، عدالت پی ایم ڈی سی کا سارا قانون بنا کر دے چکی ہے۔

اس موقع پر پمز ہسپتال کے نمائندے ڈاکٹر ندیم نے عدالت کو بتایا کہ آپ نے پمز کا وزٹ کیا تھا اس کے بعد وہاں انسریٹر فعال ہوچکے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر ایسا ہوا ہے تو یہ بڑی اچھی بات ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’حکومت اپنا کام خود کرے تو مداخلت نہیں کریں گے‘

بعد ازاں عدالت نے ایک ماہ میں ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو وظائف ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہر ماہ کی 10 تاریخ تک وظیفہ ادا کیا جائے۔

عدالت نے خبردار کیا کہ اگر ادائیگی نہیں ہوتی تو ان کالجز کے سی ای او کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں