ایران کے صدر حسن روحانی کے داماد کی محکمہ جیولوجیکل سروے میں بطور سربراہ تعیناتی شدید تنازع اختیار کرگئی۔

حسن روحانی کے داماد کامبز مہدی زادہ کی تعیناتی کے بعد محکمہ جیولوجیکل سروے کے اعلیٰ عہدیدار نے بھی استعفیٰ دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: معاشی بحران پر حسن روحانی کے جوابات پارلیمنٹ میں مسترد

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حسن روحانی کے داماد 30 برس کے ہیں اور رواں برس اگست میں ان کی بیٹی سے شادی ہوئی تھی۔

ایرانی سوشل میڈیا پر کامبز مہدی زادہ کی تعیناتی کو اقربا پروری کے تناظر میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

دوسری جانب وزارت صنعت کے شعبہ مائننگ کے سربراہ جعفر سرجیانی نے کامبز مہدی زادہ کا نام لیے بغیر اپنا استعفیٰ پیش کیا اور ’غیر پیشہ ورانہ تعیناتی‘ کہہ کر تنقید کی۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ حسن روحانی کے داماد پیٹرولیم انجینئرنگ کے پی ایچ ڈی کے طالبعلم ہیں اور وزارت آئل میں بطور مشیر فرائض انجام دے چکے ہیں۔

ایران کے عوام نے سوشل میڈیا پر محکمہ جیولوجیکل سروے میں مہدی زادہ کی تعیناتی کو اقرباپروری قرار دیا اور ہیش ٹیگ “#good-genes” کے ذریعے ان پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

ایک ٹوئٹر ہینڈلر نے لکھا کہ ’ایک وقت آئے گا جب حسن روحانی اور ان کے داماد عالمی عدالت میں انسانیت پر ظلم کرنے کا جواب دے رہے ہوں گے‘۔

حسن روحانی کے داماد کی تعیناتی سے متعلق تنازع کے بارے میں ایک صارف نے لکھا کہ ’ایک اور نائب وزیر نے اقرباپروری کے باعث استعفیٰ دے دیا‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ’تمہارے بچے کہاں ہیں‘ نامی ہیش ٹیگ #whereis you_ kid کی مہم چلی تھی جس میں ایران کے سیاستدانوں سمیت وزیرخارجہ محمد جواد نے جواب دیا تھا کہ ’بیرون ۔ملک تعلیم کے بعد ان کے بچے ایران پہنچ چکے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں