برازیل: فورٹالیزا میں درجنوں حملوں کے بعد فوج تعینات

06 جنوری 2019
اب تک مختلف کارروائیوں میں مشتعل اور انتہاپسند واقعات میں ملوث 50 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
— فوٹو : ای پی اے
اب تک مختلف کارروائیوں میں مشتعل اور انتہاپسند واقعات میں ملوث 50 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ — فوٹو : ای پی اے

برازیل کے حکام نے شمال مشرقی شہر فورٹالیزا میں جاری انتہاپسندی سے نمٹنے کے لیے شہر کے مختلف حصوں میں فوج کو تعینات کردیا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق برازیل کی ریاست سئیرا میں تعینات کیے گئے 3 سو سپاہی دکانوں ، بینکوں اور بسوں پر حملوں کی روک تھام کے لیے گشت کریں گے۔

رواں ہفتے برازیل کے پانچویں بڑے شہر میں کیے گئے درجنوں حملوں کے بعد وزارت انصاف نے فوجیو ں کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے۔

مذکورہ حملے مقامی جیلوں میں نافذ کیے گئے نئے اقدامات کے خلاف احتجاج کے طور پر کیے جارہے ہیں جن پر جرائم پیشہ گروہوں کو کنٹرول حاصل ہے۔

مزید پڑھیں : برازیل آخر خودکشی کیوں کرنا چاہتا ہے؟

جیل حکام نے ریاست بھر کی جیلوں میں موبائل سگنلز بند اور قیدیوں کو علیحدہ کرنے کی پالیسی کا خاتمہ کردیا تھا۔

فوجیوں کی تعیناتی کا فیصلہ برازیل کے نئے صدر جائر بولسونارو کی تقریب حلف برداری کے چند دن بعد سامنے آیا ہے، انہوں نے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم کا خاتمہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جائر بولسونارو نے وزیر انصاف سرگیو مورو کی جانب سے فوج کو فوری طور پر روانہ کرنے کے فیصلے کو سراہا۔

خیال رہے کہ برازیل کے موجودہ صدر نے ماضی میں برازیل میں بدعنوانی کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات کی تھیں جسے آپریشن کار واش کےنام سے جانا جاتا ہے۔

برازیل ٹیلی ویژن پر دکھائی جانے والی سیکیورٹی ویڈیو میں گینگز کو سروس اسٹیشن کو آگ لگاتے ہوئے دیکھا گیا۔

اب تک مختلف کارروائیوں میں مشتعل اور انتہاپسند واقعات میں ملوث 50 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

ورلڈ پرزن بریف کے مطابق برازیل میں اس وقت 7 لاکھ سے زائد افراد جیل میں قید ہیں جو امریکا اور چین کے بعد قیدیوں کی تعداد کے حساب سے تیسرے نمبر پر ہے۔

63 سالہ جائر بولسونارو 28 نومبر کو صدارتی انتخاب میں بائیں بازو کی ورکرز جماعت کے رکن فرنینڈو حداد کو شکست دے کر صدر منتخب ہوئے تھے۔

جائر بولسونارو نسل پرست، ہم جنس پرست اور عورتوں سے نفرت پر مبنی بیانات کی وجہ سے کافی متنازع ہیں اور ان کے بیانات پر شدید غم و غصےکا اظہار بھی کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : برازیل: انتخابی مہم کے دوران صدارتی امیدوار چاقو حملے میں زخمی

جائر بولسونارو نے صدارتی تقریب سے خطاب میں فوج اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ ہمارا قومی ہدف قانون اور ترقی ہے ،کوئی معاشرہ ان کا احترام کیے گئے بغیر آگےنہیں بڑھ سکتا‘۔

گن کنٹرول قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے برازیل کےصدر نے کہا تھا کہ ’ اچھے شہری اپنا دفاع کرنے کے لیے ذرائع حاصل کرنے کا حق رکھتے ہیں‘۔

حال ہی میں انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جن شہریوں کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں انہیں جلد ہی گن رکھنے کی اجازت کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔

سیاست دان بننے سے قبل جائر بولسونارو نے برازیل کی فوج میں بطور پیراٹروپر خدمات انجام دی تھیں وہ کیپٹن کے عہدے پر فائز رہے ، ان کے آج بھی مسلح افواج سےقریبی تعلقات قائم ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں