وزیراعظم کی ٹوئٹر کے ذریعے اپوزیشن پر پھر تنقید

اپ ڈیٹ 20 جنوری 2019
وزیراعظم کے مطابق ہمارے پرکشش ملک میں رہنا اور لوگوں کے لیے کام کرنا میں پسند کرتا ہوں — فائل فوٹو
وزیراعظم کے مطابق ہمارے پرکشش ملک میں رہنا اور لوگوں کے لیے کام کرنا میں پسند کرتا ہوں — فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی اسبملی میں اپوزیشن جماعتوں کی وزیر اعظم عمران کی طویل عرصے سے غیر حاضری اور ’سوشل میڈیا کے ذریعے کام کرنے‘ پر مسلسل تنقید کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز اپوزیشن جماعتوں پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کے معاملے پر ایک مرتبہ پھر تنقید کی۔

اپنے ٹوئٹس میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری زمین کی خوبصورتی اور وسعت انتہائی شاندار ہے مگر افسوس کہ اس خوبصورتی کی ہمارے حکمراں قدر نہیں کرتے جس کی وجہ سے ای سی ایل ان کے لیے ایک مصیبت ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پرکشش ملک میں رہنا اور لوگوں کے لیے کام کرنا میں پسند کرتا ہوں‘۔

مزید پڑھیں: ’ہمارے اراکین پارلیمنٹ ای سی ایل میں نام آنے سے خوفزدہ کیوں؟‘

وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں برف سے ڈھکے پہاڑ اور شمالی علاقہ جات کے جنگلی جانور بھی دکھائے گئے تھے۔

اس ویڈیو کلپ کو غیر ملکی ڈاکومینٹریز سے لیا گیا تھا۔

ایک اور ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پر تنقید کی اور کہا کہ وفاقی کابینہ نے بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے چند قانون ساز ای سی ایل سے اتنا کیوں ڈرتے ہیں؟ وہ بیرون ملک جانے کے لیے اتنا کیوں بے چین ہیں، پاکستان اور اس کے سیاستدانوں کے لیے بہت کام کیا جانا باقی ہے، وہ زمین، جس سے وہ محبت کا دعویٰ کرتے ہیں، پر بیرون ممالک جانے کے لیے انتظار نہیں کرپاتے اور چند قانون سازوں کے پاس دیگر ممالک کے اقامے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ای سی ایل پر نام ڈالنے میں جلد بازی کی، شاہ محمود قریشی

ایک اور ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ’کیا کوئی اس عجیب منطق کو ان افراد کو سمجھا سکتا ہے، جو پاکستان میں رہنا اور کام کرنا پسند کرتے ہیں کیونکہ ہم پاکستان سے محبت کرتے ہیں'۔

وزیر اعظم کے ٹوئٹ کے چند گھنٹے بعد بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں کہا کہ وہ وزیر اعظم کے سامنے جواب دینا چاہتے ہیں تاہم عمران خان میں پارلیمنٹ آنے کی ہمت نہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انہیں پرواہ نہیں کہ ان کا نام ای سی ایل میں ہو یا نہیں، آزادانہ نقل و حرکت ان کا بنیادی حق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری حکومتوں کو عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 20 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں