احتساب عدالت: خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 دن کی توسیع

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2019
خواجہ سعد رفیق کے مطابق میں حیران ہوں کس کے کہنے پر ریمانڈ ہورہا ہے — فائل فوٹو
خواجہ سعد رفیق کے مطابق میں حیران ہوں کس کے کہنے پر ریمانڈ ہورہا ہے — فائل فوٹو

لاہور کی احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جسمانی ریمانڈ میں 7 یوم کی توسیع کی قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست منظور کرلی۔

پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو جج سید نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ نے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع جبکہ ملزمان کے وکیل امجد پرویز نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کے خلاف دلائل دیئے۔

دوران سماعت نیب کے وکیل وارث علی جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ ریمانڈ کے دوران قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے خواجہ سعد رفیق گزشتہ 7 روز سے اسلام آباد میں مقیم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تفتیشی افسر ان 7 یوم میں تفتیش نہیں کرسکے، اس موقع پر خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ پانچویں مرتبہ ہے کہ نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 درخواستیں بھی یہی تھیں جو آج پیش کی گئی ہیں، جو وجوہات آج بیان کی جا رہی ہیں 22 دسمبر 2018 کو بھی اسی بنیاد پر جسمانی ریمانڈ لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 جنوری کو بھی بینک کی ٹرانزیکشن سے متعلق جواز پیش کرکے ریمانڈ لیا گیا۔

خواجہ برادران کے وکیل کا کہنا تھا کہ آج جو درخواست دی گئی، اس میں بھی یہی وجہ بتا کر ریمانڈ لینے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 3 اگست 2018 کو بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کے لیے کال اپ نوٹس بھیجا گیا جبکہ 13 اگست کو تمام تفصیلات نیب کو پیش کردی گئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خواجہ برادران کا پیراگون سٹی کی ملکیت سے کوئی تعلق نہیں، جن اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز کی بات نیب کی جانب سے کی جا رہی ہے ان اکاؤنٹس سے خواجہ برادران کے اکاؤنٹس میں کچھ ٹرانسفر نہیں ہوا۔

خواجہ برادران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے گزشتہ 10 سال کے اکاؤنٹس سے ٹرانزیکشنز کی تفصیلات نیب کو دے چکے ہیں، جسمانی ریمانڈ میں توسیع نہیں ہونی چاہیے اور ساتھ ہی استدعا کی کہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے۔

انہوں دلائل جاری رکھتے ہوئے احتساب عدالت کو بتایا کہ بے نامی جائیدادوں کی تفتیش کے لیے خواجہ برادران کا ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، نیب کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کیا جائے۔

جس پر احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا اور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 7 یوم کی توسیع کردی۔

احتساب عدالت نے 2 فروری 2019 کو خواجہ برادران کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

خیال رہے کہ خواجہ برادران کو آج (بروز 26 جنوری) پانچویں مرتبہ پیشی کے لیے احتساب عدالت لایا گیا تھا جبکہ وہ اب تک 47 دن کا جسمانی ریمانڈ کاٹ چکے ہیں۔

اس دوران پروڈکشن آرڈر جاری ہونے اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لیے سعد رفیق کا 4 مرتبہ راہداری ریمانڈ بھی دیا گیا۔

واضح رہے کہ خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

حکمران طبقہ اپنی سہولت کے لیے یہ بجٹ لے کر آیا، خواجہ سعد رفیق

عدالت میں سماعت سے قبل خواجہ سعد رفیق نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن نیب ابھی تک شواہد پیش نہیں کرسکا ہے، حکومت کا منی بجٹ نان فائلر کے لیے آسانیاں جبکہ فائلرز کے لیے مشکل لے کر آیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کیسا بجٹ ہے؟ جس میں 50 لاکھ نوکریوں، 50 ہزار گھروں اور زراعت کے شعبے کا ذکر ہی نہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ حکمران طبقہ اپنی سہولت کے لیے یہ بجٹ لے کر آیا ہے، اس بجٹ میں بیرون ممالک جائیدادیں رکھنے والوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں احتجاج ہوا تو ان کی صحت پر ناگوار گزر، انہوں نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورت اسی وقت صحیح ہوگی جب سب سیاسی جماعتیں مل کر چلیں گی۔

ریمانڈ میں توسیع کے عدالتی فیصلے کے بعد خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی ریمانڈ غیر قانونی ہے، اس میں کوئی نئی بات نہیں، میں حیران ہوں کس کے کہنے پر ریمانڈ ہورہا ہے اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ یہ جیلیں ہمیں کمزور نہیں کرسکتی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ جس نے سزا دینی ہے اس سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، میاں نواز شریف دل کے مریض ہیں، ان کو جیل میں سہولیات نہیں دی جا رہیں جبکہ سلیمان رفیق بھی 4 روز سے بیمار ہیں۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جو زیادتی کرے گا وہ اس دنیا میں پا لے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں