سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کامیاب دورہ پاکستان کے بعد روانہ

اپ ڈیٹ 18 فروری 2019
وزیر اعظم، آرمی چیف نے سعودی ولی عہد کو الوداع کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیر اعظم، آرمی چیف نے سعودی ولی عہد کو الوداع کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک
سعودی ولی عہد اپنے پاکستانی دوستوں کو الوداع کرتے ہوئے—فوٹو: عمران خان فیس بک
سعودی ولی عہد اپنے پاکستانی دوستوں کو الوداع کرتے ہوئے—فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیر اعظم، آرمی چیف نے سعودی ولی عہد کو الوداع کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیر اعظم، آرمی چیف نے سعودی ولی عہد کو الوداع کیا—فوٹو: عمران خان فیس بک

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کے دو روزہ کامیاب دورے کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔

اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزرا سمیت دیگر اعلیٰ شخصیات نے سعودی ولی عہد کو الوداع کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیلئے پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز

پاکستان سے واپسی کے موقع پر سعودی ولی عہد کافی خوشگوار انداز میں نظر آئے اور عمران خان نے انہیں گلے لگا کر رخصت کیا۔

عمران خان اور محمد بن سلمان کی مشترکہ پریس کانفرنس

اس سے قبل ایئرپورٹ پر وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مشترکہ طور پر مختصر پریس کانفرنس بھی کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے خود کو پاکستان کا سفیر کہنا اعزاز کی بات ہے اور سوشل میڈیا پر محمد بن سلمان کے بیان کو بے حد سراہا گیا۔

وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی—فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی—فوٹو: عمران خان فیس بک

سعودی ولی عہد کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی پر سعودی ولی عہد کا شکر گزار ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان میں بہت مقبول ہیں اور اگر آپ یہاں انتخابات میں کھڑے ہوں تو مجھ سے زیادہ ووٹ لیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق وسعت اختیار کررہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں سے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کا تاریخی دورہ پاکستان

اس موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2018 میں 5 فیصد ترقی ہوئی، پاکستان کے پاس دنیا کی بڑی معیشت بننے کی اہلیت ہے۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستان جیواسٹریٹیجک اعتبار سے اہم ملک ہے، آج کا دن روشن مستقبل کی شروعات ہے اور عمران خان کی قیادت میں پاکستان ترقی کررہا ہے۔

دورے کا مشترکہ اعلامیہ

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے پاکستان کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی تجدید کرتے ہوئے تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کی بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے سمیت خطے کے مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل نکالنے پر زور دیا اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق ‘سعودی عرب کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت سمیت کرتار پور راہداری کھولنے کے اقدام کی تعریف کی گئی’۔

اعلامیے میں قرار دیا گیا کہ ‘دونوں ممالک نے زور دیا کہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات واحد راستہ ہے’۔

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد کے دورے کے موقع پر پاک ۔ سعودی 'سپریم کوآرڈینیشن کونسل' کا اجلاس منعقد ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیر اعظم عمران خان اور محمد بن سلمان نے کی۔

اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے سات معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط بھی ہوئے۔

وزیر اعظم نے سعودی ولی عہد سے ون آن ون ملاقات کی اور ان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

دورے کے دورسرے روز ایوان صدر میں سعودی ولی عہد کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز 'نشان پاکستان' بھی دیا گیا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر میں ان کے اعزاز میں پروقار ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں