وہ 5 وجوہات جن کے باعث بچے جھوٹ بولتے ہیں

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2019
بچے کو یہ ڈر ہوسکتا ہے کہ سچ بتانے پر اسے کسی قسم کی سزا دی جاسکتی ہے اس لیے وہ سچ چھپانے میں ہی اپنی عافیت سمجھتا ہے—تصویر: شٹراسٹاک
بچے کو یہ ڈر ہوسکتا ہے کہ سچ بتانے پر اسے کسی قسم کی سزا دی جاسکتی ہے اس لیے وہ سچ چھپانے میں ہی اپنی عافیت سمجھتا ہے—تصویر: شٹراسٹاک

کبھی نہ کبھی ہم سب کو کہیں نہ کہیں جھوٹ بولنا ہی پڑا ہے۔ خاص طور پر اس ڈر سے کہ ہمارے سچ سے کہیں کسی کے احساسات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ اگرچہ بچے بھی کہیں نہ کہیں اور کبھی نہ کبھی جھوٹ بولتے ہیں، لیکن ان کے جھوٹ بولنے کے پیچھے وجوہات ویسی نہیں ہوسکتی جیسی کہ ہم بڑوں کی ہوتی ہیں۔

اب جیسے ایک دن آپ کا 2 سے 3 سال کا بچہ آپ کے گھر میں موجود گملے کی مٹی سے کھیل کر آپ کے پاس آئے تو جب آپ اس سے پوچھیں گے کہ، ’گملے کی طرف گئے تھے؟‘ تو فوراً سے جواب آئے گا، ’نہیں۔۔۔ بالکل نہیں!‘

اس طرح کے چھوٹے موٹے جھوٹ بولنا اس عمر کے بچوں میں عام بات ہے تاہم والدین اس وقت تھوڑا پریشان ہوسکتے ہیں جب بچے دھڑلے سے پر جھوٹ بولنے لگیں۔

مزید پڑھیے: وہ 3 باتیں جن کی وجہ سے بچہ خود اعتمادی کھو بیٹھتا ہے

آئیے ہم آپ کو وہ چند وجوہات بتاتے ہیں جن کے باعث آپ کا بچہ جھوٹ بولتا ہے۔

بچہ آپ کو خوش رکھنا چاہتا ہے

اگر بچے نے کوئی ایسا کام کردیا ہے جو آپ کو پسند نہیں اور وہ جانتا ہو کہ اگر اس نے آپ کو اس بارے میں سچ بتایا تو آپ خفا یا غصہ ہوجائیں گے تو پھر خود کو بچانے کے لیے وہ جھوٹ کا سہارا لیتا ہے۔

جھوٹ سے فائدہ

بچے کو یہ ڈر ہوسکتا ہے کہ سچ بتانے پر اسے کسی قسم کی سزا دی جاسکتی ہے اس لیے وہ سچ چھپانے میں ہی اپنی عافیت سمجھتا ہے۔

گھر پر جھوٹ بولتے بڑے لوگ

گھر پر بولے جانے والے چھوٹے موٹے سفید جھوٹ کو وہ بچے سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں لہٰذا وہ بڑوں کو دیکھ کر سیکھتے ہیں اور جھوٹ بولنا شروع کردیتے ہیں۔

حقیقت اور تصوراتی باتوں میں فرق

چھوٹے بچے حقیقت اور تصوراتی دنیا کے درمیان فرق کو سمجھ نہیں پاتے۔ جب تک بچے 3 سے 4 برس کے نہیں ہوجاتے تب تک وہ جھوٹ کا تصور بہتر انداز میں نہیں سمجھ پاتے، کیونکہ وہ یہ بھی جانتے کہ سچ کیا ہوتا ہے اور سچ میں صرف حقائق پر مبنی بات ہی کی جاتی ہے۔

اپنی خواہش کو سچ بتا کر بولنا

کبھی کبھار بچے کسی حقیقی واقعے یا بات میں اپنی خواہشات کے مطابق جھوٹ کا تڑکا لگا کر بیان کرتے ہیں، کیونکہ وہ اس مخصوص صورتحال کو اس کی حقیقی صورت کے برعکس اپنی خواہش کے مطابق ڈھالنا چاہتے ہیں۔

اس کی ایک مثال یہ بھی ہوسکتی ہے کہ آپ کے بچے نے اپنی چھوٹی بہن کو دھکا دیا اور وہ گر پڑی لیکن وہ سوچتا ہے کہ کاش اس کی بہن مجھ سے ٹکرا کر گری ہوتی لہٰذا وہ اس سوچ اور خواہش کو سچ کے طور پر بیان کردیتا ہے۔

جب آپ کا بچہ آپ سے جھوٹ بولے تو آپ کا ردِعمل کیسا ہونا چاہیے؟

جھوٹ بولنے پر بچوں کو ڈانٹنے یا سزا دینے کے بجائے سچ کی اہمیت سے واقف کرائیں۔

مزید پڑھیے: جب ننّھے منّے اپنے پیروں پر کھڑے ہونے لگیں تو کیا کیا جائے؟

2 سے 3 سال کے بچے جھوٹ کے تصور اور اس سے جڑی بُرائی کے بارے میں بہت ہی کم جانتے ہیں، لہٰذا بچوں پر زور ڈالیے اور انہیں سمجھائیے کہ جھوٹ بولنا بالکل بھی اچھی بات نہیں، لیکن جب وہ سچ بولتے ہیں تو امّی اور ابّو دونوں کو بہت خوشی ہوتی ہے۔

اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں۔ بڑھتی عمر کے بچے اکثر ایسے جھوٹ بولتے ہیں، یہ بالکل نارمل ہے۔ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ آپ مسلسل ان کی بہتر پرورش کو جاری رکھیں اور انہیں صحیح اور غلط کے بارے میں بتاتے رہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں